امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا کے مزید 2 شہروں میں فوج کی تعیناتی کی منظوری دے دی ہے۔
ٹرمپ نے وفاقی اداروں خصوصاً آئی سی ای (امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ) کی تنصیبات پر ہونے والے مظاہرین کے حملوں کو روکنے کے لیے اوریگن کے شہر پورٹ لینڈ اور جرائم روکنے کے لیے ٹینیسی کے شہر میمفِس میں فوجی دستے بھیجنے اور ‘ضرورت پڑنے پر پوری قوت’ استعمال کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: ٹرمپ کی ہدایت پر واشنگٹن میں مسلح نیشنل گارڈز کی تعیناتی، شہریوں میں تشویش
صدر نے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ وہ محکمۂ جنگ کے وزیر پیٹ ہیگسیٹھ کو حکام کی حفاظت کے لیے تمام ضروری فوجی یونٹس فراہم کرنے کا حکم دے رہے ہیں۔
ٹینسی گورنر بل لی نے کہا ہے کہ میمفِس میں قومی گارڈ، متعدد وفاقی ایجنسیوں کے ایجنٹس اور اضافی ٹینیسی ہائی وے پٹرول افسران اگلے ہفتے سے تعینات ہو سکتے ہیں۔ ریاستی گرانٹس کے ذریعے میمفِس کی عوامی حفاظت کے لیے 100 ملین ڈالر فراہم کیے جائیں گے اور گورنر نے کہا کہ ان کا مقصد امن و امان بحال کرنا ہے۔ گورنر لی نے کہا کہ ہمارے پاس اس شہر کو دوبارہ محفوظ بنانے کا ایک موقع ہے۔
یہ بھی پڑھیے: امریکا اور وینزویلا کے درمیان کشیدگی میں اضافہ، ٹرمپ نے بحری جہاز تعینات کردیے
اس سے قبل جون میں امریکی حکام نے رپورٹ کیا تھا کہ جنوبی پورٹ لینڈ کے ایک آئی سی ای مرکز کے قریب مبینہ طور پر شرپسندوں نے آتشگیر مادہ رکھا اور آگ لگانے کی کوشش کی گئی۔
تاہم صدر ٹرمپ کے اس فیصلے پر بڑے پہیمانے پر تنقید کی جا رہی ہے۔ پورٹ لینڈ کے مقامی رہنماؤں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ بغیر واضح مقامی یا ریاستی درخواست کے کی گئی فوجی مداخلت قانونی اور آئینی پیچیدگیاں پیدا کر سکتی ہے اور تناؤ بڑھا سکتی ہے۔