پی ٹی آئی کے رہنما علی زیدی کو ڈیفنس کراچی میں واقع ان کی رہائش گاہ منتقل کرکے اسے سب جیل قرار دے دیا گیا۔
علی زیدی کا کہنا ہے کہ وہ اپنے کارکنوں سے ملنےجارہے تھے کہ انہیں راستے سے ہی گرفتارکر لیا گیا۔ انہیں 9 مئی کو کراچی کے علاقے کالا پل سے گرفتار کیا گیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ انہیں جیکب آباد منتقل کیا جا رہا تھا لیکن پھر طبیعت خرابی کے باعث انہیں گھر منتقل کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ’ہم نے اپنے کارکنوں کو تشدد یا امن وامان خراب کرنے کی کوئی ہدایت نہیں دی‘۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد کو کارکنوں کو روکنے کے باوجود گرفتار کرلیا گیا اور جہاں تک ان کا اپنا تعلق ہے تو وہ بھی کبھی کسی کو نہیں کہیں گے کہ پولیس یا اسٹیٹ کے اثاثے نذر آتش کریں۔
علی زیدی نے کہا کہ سیاسی مخالفت شدید ہےاور رہے گی لیکن اسے ذاتی لڑائی میں تبدیل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کون یہ کہے گا کہ کورکمانڈر کے گھرمیں گھس جائیں۔
سندھ حکومت نے سیاسی نفرت کے باعث میرا ریسٹورنٹ سیل کردیا، خرم شیر زمان
دریں اثنا پی ٹی آئی رہنما خرم شیر زمان نے کہا ہے کہ ’سندھ حکومت نے سیاسی نفرت میں آج میرا ریسٹورنٹ سیل کردیا‘۔
خرم شیر زمان کے کہا کہ پیپلزپارٹی سیاسی نقصان کےساتھ کاروباری نقصان پہنچانے پر بھی اتر آئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جو اوچھے ہتھکنڈے پیپلزپارٹی کی حکومت کررہی ہےانہیں کل بھگتنا ہوگا۔
انہوں نے انسانی حقوق کمیشن سے سندھ حکومت کی مبینہ فسطائیت کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔