پاکستان کی نامور نیوز کاسٹر عشرت فاطمہ کے انتقال کی خبریں سوشل میڈیا پر تیزی سے گردش کرنے لگیں، تاہم بعدازاں انہوں نے خود ان افواہوں کی سختی سے تردید کردی۔
سوشل میڈیا پر صبح یہ خبر وائرل ہوئی تھی کہ پی ٹی وی کی سابق معروف نیوز کاسٹر عشرت فاطمہ انتقال کر گئی ہیں، جس کے بعد مداحوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔ اس موقع پر سینیئر اینکر توثیق حیدر نے سوشل میڈیا پر ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے بتایا کہ عشرت فاطمہ خیریت سے ہیں اور انہوں نے ویڈیو کال کے ذریعے ان سے بات بھی کی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: عشرت فاطمہ کو پاکستانی نیوز انڈسٹری سے کیا شکوہ ہے؟
بعدازاں عشرت فاطمہ نے خود ایک ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے بتایا کہ آج صبح میں ریڈیو پاکستان سے پروگرام کرکے گھر واپس پہنچی تو اچانک فونز کی بھرمار ہوگئی۔ پہلا فون توثیق حیدر کا تھا، جنہوں نے بتایا کہ سوشل میڈیا پر میرے انتقال کی خبریں چل رہی ہیں۔ میں نے سُن کر پہلے تو خوف محسوس کیا، مگر پھر اطمینان ہوا کہ اللہ کا شکر ہے میں خیریت سے ہوں۔
عشرت فاطمہ نے مزید کہا کہ وہ زندگی اور موت کو حقیقت سمجھتی ہیں، موت تو برحق ہے، میں تو بس یہ دعا کرتی ہوں کہ اللہ آسان موت دے، کسی کو تکلیف نہ ہو، اور ایک خواہش ہے کہ مجھے اپنے والد کے نام پر حج کا موقع ملے۔
ویڈیو پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے ہمیشہ پھون پھونک کر قدم رکھا اور محتاظ زندگی گزاری تاکہ اپنے عزیزوں کے سامنے شرمندگی اٹھانی نہ پڑے، دعا ہے کہ اللہ کسی کا محتاج نہ کریں اور آرام دہ موت دے۔
یہ بھی پڑھیے: ارشد ندیم میڈل حاصل کرنے میں ناکام، ’کوشش کرکے ہار جانے پر ہم دکھی نہیں‘
واضح رہے کہ عشرت فاطمہ نے اپنے کیرئیر کا آغاز ریڈیو پاکستان کے پروگرام ‘کھیل اور کھلاڑی’ سے کیا تھا۔ وہ ابتدا میں پی ٹی وی پر موسم کا حال سنایا کرتی تھیں، بعد ازاں رات 9 بجے کے اردو خبرنامے میں خبریں پڑھ کر بے پناہ مقبولیت حاصل کی۔ 1980، 1990 اور 2000 کی دہائی میں ان کی نیوز ریڈنگ کا انداز، لب و لہجہ اور ان کی مخصوص ناک کی کوک ناظرین میں خاص طور پر مقبول رہی۔
2007 تک وہ پی ٹی وی سے منسلک رہیں، جس کے بعد انہیں ریڈیو پاکستان میں تعینات کیا گیا۔ وہ وائس آف امریکا سے بھی وابستہ رہ چکی ہیں اور آج کل ریڈیو پاکستان سے حالاتِ حاضرہ کا پروگرام پیش کر رہی ہیں۔
عشرت فاطمہ کی ویڈیو کے بعد ان کے مداحوں نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ان کی صحت و سلامتی اور حج کی خواہش پوری ہونے کے لیے دعائیں کیں۔













