بخار دشمن نہیں الارم، اس کو ’بجتے‘ ہی ’بند‘ نہ کریں

جمعہ 24 اکتوبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

رات کے 3 بجے ہیں، جسم میں کپکپی، پسینے اور گرمی کی لہریں آپ کو بے چین کیے جا رہی ہیں۔ پیشانی دہک رہی ہے، جسم کانپ رہا ہے، اور آپ خود سے کہتے ہیں کہ یہ تو بس بخار ہے‘ لیکن حقیقت یہ ہے کہ بخار محض ایک تکلیف دہ کیفیت نہیں بلکہ جسم کا حفاظتی نظام ہے جو ہمیں خطرناک جراثیم، وائرس اور فنگس سے بچاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ٹوتھ برش ایک کروڑ جراثیم کا مسکن، کب تبدیل کرلینا چاہیے؟

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ بخار ایک ارتقائی خصوصیت ہے جو تقریباً 60 کروڑ سال سے جانداروں میں پائی جا رہی ہے۔

یہ عام طور پر انفیکشن، وائرل یا بیکٹیریل حملوں کے دوران ظاہر ہوتا ہے۔ بخار ہمیشہ سے انسان کے لیے ایک تشویشناک علامت رہا ہے بلکہ اس حد تک کہ بہت سی بیماریوں کے ناموں میں ’فیور‘ شامل ہے جیسے اسکارلٹ فیور، ڈینگی فیور، ییلو فیور، اور لاسا فیور۔

مگر انسانوں نے یہ پوری طرح صرف 20ویں صدی میں سمجھا کہ جسم میں بخار بنتا کیسے ہے اور اس کا مقصد کیا ہے۔

بخار کیوں ہوتا ہے؟

جب ہمارا جسم کسی وائرس، بیکٹیریا یا دوسرے مضر مادے کو محسوس کرتا ہے تو دماغ کا حصہ ہائپوتھیلمس جسم کے درجہ حرارت کا تھرموسٹیٹ بڑھا دیتا ہے۔

یہ درجہ حرارت عام طور پر 38 ڈگری سینٹی گریڈ سے اوپر ہوتا ہے۔

مزید پڑھیے: ایک بلڈ ٹیسٹ سے 50 اقسام کے کینسر کی تشخیص ابتدائی اسٹیج پر ہی ممکن ہوگئی

اس اضافے کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ نقصان دہ جراثیم زیادہ درجہ حرارت میں زندہ نہ رہ سکیں یا تیزی سے تقسیم نہ ہو سکیں۔

برطانیہ کی کوئین میری یونیورسٹی لندن کے پروفیسر ماؤرو پریٹی کا کہنا ہے کہ جب جسم خطرہ محسوس کرتا ہے وہ درجہ حرارت کو عارضی طور پر بڑھا دیتا ہے تاکہ مدافعتی خلیات زیادہ مؤثر طریقے سے کام کر سکیں اور یہ ایک وقتی لیکن ضروری ری سیٹ ہے۔

کب بخار فائدہ مند اور کب خطرناک؟

ماہرین کے مطابق، ہلکا بخار جسم کے لیے فائدہ مند ہو سکتا ہے کیونکہ یہ مدافعتی نظام کو فعال کرتا ہے اور جسم کو خود سے بیماری کے خلاف لڑنے کا موقع دیتا ہے۔

مگر جب بخار 40 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ ہو جائے تو یہ ڈی ہائیڈریشن، دماغی نقصان، جھٹکوں اور بعض اوقات موت کا سبب بھی بن سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: ایچ آئی وی سے بچاؤ کی ویکسین منظور، گولیوں کی جگہ اس کے استعمال سے پردہ داری زیادہ ممکن

اگر بخار مسلسل رہے یا اس کے ساتھ شدید سر درد، سانس لینے میں دشواری، بے ہوشی، یا دانت پیسنے جیسے جھٹکے آئیں تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے، کیونکہ یہ نمونیا، میننجائٹس یا سیپٹیسیمیا جیسی خطرناک بیماریوں کی علامت ہو سکتی ہیں۔

بخار کی سائنسی افادیت

تحقیقات سے ثابت ہوا ہے کہ بخار سفید خلیات کو زیادہ متحرک کرتا ہے، انزائمز اور مدافعتی ردِعمل کو تیز کرتا ہے اور جسم میں موجود غیر ملکی جراثیم کو تباہ کرنے میں مدد دیتا ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ جانوروں میں بھی بخار ایک قدرتی ردعمل ہے۔

مثلاً مچھلیاں بیمار ہونے پر گرم پانی میں تیرتی ہیں اور رینگنے والے جاندار سورج کی تپش میں بیٹھتے ہیں تاکہ جسم کا درجہ حرارت بڑھا سکیں یعنی بخار قدرت کا مشترکہ حفاظتی ہتھیار ہے۔

کیا بخار کو ہمیشہ کم کرنا چاہیے؟

سائنس دانوں کے مطابق ہلکے بخار کی صورت میں بہتر ہے کہ جسم کو 24 سے 48 گھنٹے تک خود لڑنے دیا جائے تاکہ مدافعتی نظام اپنا کام مکمل کر سکے۔ لیکن اگر بخار زیادہ دیر رہے یا بہت تیز ہو جائے تو طبی علاج لازمی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: خوشی، محبت و دیگر جذبات کے ہارمونز کونسے، یہ ہمارے دماغ پر کیسے حکومت کرتے ہیں؟

سنہ 2021 میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق بخار کو فوراً ختم کرنے سے جسم کی قدرتی دفاعی صلاحیت کم ہو جاتی ہے۔

اسی طرح، انفلوئنزا (فلو) پر کی گئی ایک تحقیق (2014) میں یہ بات سامنے آئی کہ بخار کو کم کرنے والی ادویات کے استعمال سے وائرس کے پھیلاؤ میں اضافہ ہو سکتا ہے کیونکہ لوگ بیماری کے دوران بھی معمول کی سرگرمیاں جاری رکھتے ہیں۔

بخار دشمن نہیں، ایک اشارہ ہے

بخار جسم کا وہ الارم ہے جو بتاتا ہے کہ کوئی ’حملہ آور‘ اندر داخل ہو چکا ہے اور جسم اس کے خلاف لڑ رہا ہے۔

ہلکا بخار اکثر فائدہ مند ہوتا ہے مگر زیادہ بخار ایک خطرے کی گھنٹی ہے جسے نظرانداز نہیں کرنا چاہیے۔

مزید پڑھیں: ’اور کیسے ہیں؟‘ کے علاوہ بھی کچھ سوال جو آپ کو لوگوں کے قریب لاسکتے ہیں!

اگلی بار جب بخار ہو تو پسینہ اور کپکپی کو دیکھ کر صرف پریشان نہ ہوں بلکہ اس بات پر حیران ہوں کہ آپ کا جسم کروڑوں سال پرانے ایک نظام کے ذریعے آپ کی حفاظت کر رہا ہے۔

نوٹ: یہ تحریر صرف معلوماتی مقصد کے لیے ہے تاہم کسی بھی طبی تشخیص یا علاج کے لیے اپنے معالج یا مستند ڈاکٹر سے ضرور مشورہ کریں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

پاک افغان مذاکرات، میری خوش فہمی نہ ہو لیکن مجھےان میں امن نظر آیا تھا، خواجہ آصف

پاک-قازقستان مشترکہ جنگی مشق ’دوستارم۔فائیو‘ کی اختتامی تقریب، اسپیشل فورسز کی شرکت

پاک افغان مذاکرات کا دوسرا دور استنبول میں شروع، بات چیت ناکام ہوئی تو کھلی جنگ ہوگی، خواجہ آصف

امریکا نے منشیات فروشوں کی معاونت کا الزام لگا کر کولمبیا کے صدر اور اہل خانہ پر پابندی لگا دی

سعودی فلم فورم 2025: ریاض میں تیسرے ایڈیشن کا آغاز

ویڈیو

سعودی فلم فورم 2025: ریاض میں تیسرے ایڈیشن کا آغاز

سعودی عرب میں پاکستانی طلبا کے لیے کونسی اسکالرشپس دستیاب ہیں؟

کراچی میں کتنے کیمرے لگے ہیں، اگر کیمروں نے کام کرنا چھوڑ دیا تو چالان کیسے ہوگا؟

کالم / تجزیہ

سوات کا فرمان علی خان جس نے جدہ میں اپنی جان دے کر 14 زندگیاں بچائیں

پولیس افسران کی خودکشی: اسباب، محرکات، سدباب

آو کہ کوئی خواب بُنیں کل کے واسطے