بھارت اور جنوبی افریقہ کے درمیان ایڈن گارڈنز میں جاری پہلے ٹیسٹ کے دوران بھارتی فاسٹ بولر جسپریت بمراہ ایک غیرضروری تبصرے کے باعث شدید تنقید کی زد میں آگئے ہیں۔
سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں بمراہ کو ایل بی ڈبلیو کی اپیل کے بعد جنوبی افریقی کپتان ٹیمبا باووما کے حوالے سے ایسا جملہ (’بونا بھی تو ہے‘) کہتے ہوئے سنا گیا جسے مداحوں نے ’قد پر ذاتی تنقید‘ قرار دیا ہے۔
مزید پڑھیں: جسپریت بمراہ نے بولنگ رفتار بڑھانے کے لیے کون سے پاپڑ بیلے؟ سابق بھارتی بولنگ کوچ کے انکشافات
اس کلپ کے منظر عام پر آتے ہی شائقین نے بمراہ کے رویے کو کھیل کی اسپرٹ کے خلاف قرار دیا، جبکہ کئی صارفین نے آئی سی سی سے مطالبہ کیا کہ اس طرح کے تبصرے پر ضابطۂ اخلاق کے تحت کارروائی کی جائے۔ تاہم بھارتی شائقین کی بڑی تعداد نے اس واقعے کو محض ’میدانی جذبات‘ قرار دیا ہے۔
Just shock to see the mentality of these hypocrite Crickters of India who talk “bouna he to hai ye” about the WTC Captain Temba Bavuma
ICC should ban them immediately
They are the shame on cricket 😡— Ameer (@BabarNation56) November 14, 2025
ماہرین کے مطابق یہ معاملہ اس لیے اہم ہے کہ آئی سی سی کے قوانین براہِ راست ایسی زبان کو نشانہ بناتے ہیں جو کھلاڑیوں کی تضحیک یا ان کی توہین کا باعث بنے۔ آرٹیکل 2.3 اسٹمپ مائیک یا عوامی نشریات میں سنائی دینے والے نامناسب یا توہین آمیز الفاظ پر لاگو ہوتا ہے، جبکہ آرٹیکل 2.13 کھلاڑی یا میچ آفیشل کے خلاف ذاتی اور توہین آمیز زبان استعمال کرنے کی پابندی عائد کرتا ہے۔
مزید پڑھیں: بھارتی فاسٹ بولر جسپریت بمراہ آئی سی سی پلیئر آف دی منتھ قرار
ماہرین یاد دلاتے ہیں کہ صرف چند ماہ قبل ویسٹ انڈیز کے ہیڈ کوچ ڈیرن سیمی کو آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں ٹی وی ایمپائر پر تنقید کرنے پر میچ فیس کا 15 فیصد جرمانہ ہوا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ کرکٹ حلقوں میں بحث جاری ہے کہ آیا بمراہ کا جملہ بھی اسی نوعیت کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہے یا نہیں۔














