پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی بہنوں کے حالیہ متنازع بیان کو پارٹی مؤقف نہ سمجھا جائے، وہ ان کی ذاتی رائے ہے۔
اڈیالہ جیل کے باہر دھرنے کے مقام پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجا نے بتایا کہ پہلے منگل کے روز بانی پی ٹی آئی عمران خان سے باقاعدہ ملاقات ہوا کرتی تھی، جس میں چند گھنٹوں میں تمام معاملات طے ہو جاتے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات کا مطلب ہرگز درخواستیں کرنا نہیں، اور بانی پی ٹی آئی عمران خان اپنی سہولت کے لیے کوئی اضافی رعایت نہیں چاہتے۔
انہوں نے کہاکہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کا قانونی حق ہے کہ ان کے بیٹے ان سے ملاقات کریں، جبکہ بیٹیوں کو بھی زیرِ سماعت مقدمات کے باوجود والد سے نہ ملنے دینا کسی قانونی یا اخلاقی اصول کے مطابق نہیں۔
سلمان اکرم راجا کے مطابق اب صورتحال اس نہج پر پہنچا دی گئی ہے کہ یوں لگتا ہے جیسے جان بوجھ کر رکاوٹیں کھڑی کی جا رہی ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ ملاقاتیں روکنے کی ذمہ داری ریاست کے چند مخصوص حلقوں پر عائد ہوتی ہے، جنہوں نے اپریل میں فیصلہ کیا کہ ملاقاتیں محدود کی جائیں گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملاقاتیوں کو قانون نہیں بلکہ مرضی کے مطابق اندر آنے دیا جا رہا ہے، جسے چاہیں اجازت مل جاتی ہے اور باقی سب کو روک دیا جاتا ہے۔
سلمان اکرم راجا نے کہاکہ لوگ یکجہتی کے لیے آتے ہیں، اور بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کو تنہا چھوڑنا ممکن نہیں۔
مزید پڑھیں: عمران خان کی بہنوں کا اڈیالہ جیل کے قریب دھرنا جاری، پولیس کے علیمہ خان سے مذاکرات
انہوں نے کہا کہ لاکھوں سوشل میڈیا اکاؤنٹس ہمارے اختیار میں نہیں، اس لیے پارٹی کو ان کا ذمہ دار نہ ٹھہرایا جائے۔
آخر میں انہوں نے واضح کیا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی بہنوں کی گفتگو کو پارٹی کا سرکاری مؤقف نہ سمجھا جائے، یہ ان کے ذاتی خیالات ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کوئی سینسر بورڈ نہیں، اس لیے جو کچھ خان صاحب کہتے ہیں، وہی جوں کا توں باہر پہنچایا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان سے آج بھی کسی کی ملاقات نہیں ہو سکی، جس کے خلاف ان کی بہنوں اور پارٹی کارکنوں نے اڈیالہ جیل کے قریب دھرنا دے رکھا ہے۔














