گرفتار رہنما تحریک انصاف شہریار آفریدی کی جانب سے توہین عدالت کی درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے آئی جی اسلام آباد پولیس کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ہے۔
عدالتی حکم کے باوجود دوبارہ گرفتاری اور متعلقہ عدالت میں پیش نہ کرنے پر شہریار آفریدی کی جانب توہین عدالت کی درخواست پر سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس ارباب محمد طاہر نے کی۔
شہریار آفریدی کے وکیل شیر افضل مروت نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ عدالتی حکم کے باوجود رہنما تحریک انصاف کو دوبارہ گرفتار کیا گیا اور ابھی تک کسی عدالت میں بھی پیش نہیں کیا گیا ہے۔ شہریار آفریدی کو ڈیتھ سیل میں رکھا گیا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کا توہین عدالت کی درخواست پر آئی جی اسلام آباد پولیس کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اسٹیٹ کونسل سے استفسار کیا کہ شہریار آفریدی کو اب تک متعقلہ عدالت میں کیوں پیش نہیں کیا گیا ، کل تک اس معاملے پر جواب دیں۔
شہریار آفریدی کے وکیل نے استدعا کی کہ عدالت نے شہریار آفریدی کو ڈیتھ سیل سے نکالنے کا زبانی حکم دیا تھا بہتر ہوگا کہ اس ضمن میں تحریری حکمنامہ جاری کردیا جائے تاکہ عملدرآمد ہوسکے۔ آج ہدایت کے ساتھ ہماری درخواست نمٹا دیں، کل مرکزی کیس کی بھی سماعت ہے۔
جس پر جسٹس ارباب محمد طاہر بولے؛ یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ ہمارے آرڈر کی تعمیل نہ کی گئی ہو، توہین عدالت کا کیس ہے اسکو ہم نمٹا نہیں رہے کل دوبارہ سنیں گے۔
ان ریمارکس کے ساتھ عدالت نے شہریار آفریدی کی پولیس کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔