افغان تارکین وطن کی واپسی، کوئٹہ کی کاروباری صورتحال کتنی متاثر ہوئی ہے؟

جمعرات 7 دسمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ملک بھرمیں غیر قانونی طورپرمقیم افغان تارکین وطن کی رضاکارانہ وطن واپسی کے لیے یکم نومبر کی حکومتی ڈیڈ لائن کے خاتمے کے بعد تمام صوبوں سے مہاجرین کا انخلا شروع ہو گیا ہے، ہزاروں کی تعداد میں تارکین وطن رضا کارانہ طور پر افغانستان واپس چلے گئے ہیں جبکہ یکم نومبر کے بعد حکومتی کریک ڈؤان کا بھی آغاز ہوچکا ہے۔

بات کی جائے اگر بلوچستان کی تو نگراں صوبائی وزیر اطلاعات جان اچکزئی کے مطابق اب تک صوبے بھر میں 4 لاکھ سے زائد تارکین وطن افغانستان واپس جا چکے ہیں۔

صوبائی حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق صوبے بھر میں 5 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین غیر قانونی طور پر مقیم تھے جس میں ایک بڑی تعداد دیہاڑی دار طبقے کی تھی اس کے علاوہ مہاجرین مختلف نوعیت کے کاروبار سے بھی وابستہ تھے۔

صوبائی وزیر اطلاعات جان اچکزئی کے مطابق اب تک صوبے بھر میں 4 لاکھ سے زائد تارکین وطن افغانستان واپس جا چکے ہیں۔ (فائل فوٹو)

کوئٹہ میں بھی تاجروں کی ایک بڑی تعداد افغان تارکین وطن پر مشتمل تھی تاہم یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا کوئٹہ میں مہاجرین کے انخلاء سے کاروبار پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں؟

وی نیوز سے بات کرتے ہوئے ایوان صنعت و تجارت کے سابق صدر فدا حسین نے بتایا کہ اب تک مجموعی طور پر تارکین وطن کے انخلاء سے کاروبار پر کوئی خاص منفی اثر مرتب نہیں ہوا ہے کیونکہ پرانے کاروباری افراد ابھی تک افغانستان نہیں گئے ہیں۔

’کاروبار پر منفی اثرات کے مرتب ہونے کا اندازہ اس لیے بھی نہیں ہو پا رہا کیونکہ گزشتہ کئی ماہ سے بڑھتی مہنگائی کے سبب کاروبار نہ ہونے کے برابر ہے۔‘

فدا حسین نے بتایا کہ افغان تارکین وطن کی ایک بڑی تعداد دیہاڑی دار مزدورں پر مشتمل تھی جو روزانہ کی بنیاد پر کم پیسوں کے عوض مزدوری کرتے تھے، ان افراد کے جانے سے مزدوروں کی تعداد میں واضح کمی ہوئی ہے جس کی وجہ سے مقامی دیہاڑی دار مزدور کئی گنا زیادہ اجرت پر مزدوری کے لیے راضی ہوتے ہیں۔

’ اس کے علاوہ امپورٹ ایکسپورٹ کے کاروبار متاثر ہوا ہے کیو کہ دو ماہ سے پاک افغان سرحدی شہر چمن میں احتجاج جاری ہے جس کی وجہ سے کئی بار سرحد بند ہو جاتی ہے ایسی صورتحال میں امپورٹ ایکسپورٹ کا کام متاثر ہوا ہے۔

کوئٹہ کی ناٹو مارکیٹ (فائل فوٹو)

کوئٹہ میں پراپرٹی کے کاروبار سے وابستہ حدید جاوید نے وی نیوز کو بتایا کہ صوبے میں گزشتہ ایک سال سے زمین کی خرید و فروخت کا سلسلہ نہ ہونے کے برابر تھا جس کی ایک بڑی وجہ جہاں تعمیراتی سامان کی قیمتوں میں خاطر خواہ اضافہ تھا وہیں افغان تارکین وطن کا انخلاء بھی اس کا باعث بنا۔

’افغان تارکین وطن کے انخلاء کے بعد پراپرٹی کے کاروبار پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں جبکہ زمینوں کی قیمتوں میں بے تحاشا کمی واقع ہوئی ہے اس کے علاوہ مکانات اور دکانوں کے کرایے بھی 20 سے 30 فیصد کم ہوئے ہیں۔‘

کوئٹہ کے ایک فاسٹ فوڈ ریسٹورنٹ کے مالک مزمل احمد کا کہنا تھا کہ افغان مہاجرین کے انخلاء سے سب سے زیادہ کھانے پینے کا کاروبار متاثر ہوا ہے۔ ’۔۔۔کیونکہ ایک بڑی تعداد کا شہر سے انخلاء ہوا ہے اس صورت حال میں کھانے پینے کی دکانوں پر رش نہ ہونے کے برابر ہے۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp