سابق وزیر اعلیٰ اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) گلگت بلتستان کے صدر خالد خورشید احمد کو تاحیات نااہل قرار دے دیا گیا، جس کے بعد سابق وزیر اعلیٰ انتخابی سیاست اور پارٹی صدارت سے بھی نااہل ہوچکے ہیں۔
آئی ایس ایف کے سابق صدر رحمان داریلو نے سابق وزیر اعلیٰ و صوبائی صدر تحریک انصاف خالد خورشید کے خلاف چیف الیکشن کمشنر جی بی کے پاس درخواست دیکر موقف اختیار کیا تھا کہ خالد خورشید کو عدالت نے صادق اور امین ثابت نہ ہونے سمیت حقائق چھپانے کی بنیاد پر نا اہل قرار دیا ہے لہٰذا انہیں آئندہ انتخابی سیاست سے اور پارٹی کی سیاست سے بھی نااہل قرار دیا جائے۔
مزید پڑھیں
چیف الیکشن کمشنر نے مذکورہ درخواست پر تقریباً آٹھ سماعتوں کے بعد آج حتمی فیصلہ جاری کردیا ہے، تحریک انصاف کے صوبائی صدر و سابق وزیر اعلیٰ خالد خورشید کو چیف کورٹ گلگت بلتستان نے حقائق چھپانے کی بنیاد پر 4 جولائی کو حلقے کی سیاست اور اسمبلی کی باقی ماندہ مدت کے لیے نااہل قرار دیا ہے۔
مذکورہ فیصلہ پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی غلام شہزاد آغا کی درخواست پر سنا دیا گیا تھا۔ جس کے بعد آئی ایس ایف کے سابق صدر رحمان داریلو نے چیف الیکشن کمیشنر کے پاس نئی درخواست جمع کرائی تھی۔
واضح رہے سابق وزیر اعلیٰ خالد خورشید عمران خان کے درینہ ساتھیوں میں سے ایک سمجھے جاتے ہیں، عدم اعتماد سے عمران خان کو ہٹائے جانے کے بعد سے اب تک انہوں نے عمران خان کا ساتھ نہیں چھوڑا، اس کے باوجود کہ ان کو جعلی ڈگری کیس میں وزارت اعلیٰ سے بھی ہاتھ دھونا پڑا اور تاحیات نااہلی کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔