فوجی عدالتوں کے فیصلے کیخلاف انٹرا کورٹ اپیلوں کے معاملے پر ملٹری کورٹس کیس میں درخواست گزار سول سوسائٹی نے سپریم کورٹ کو خط لکھ دیا۔ خط پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے تحت قائم شدہ 3 رکنی کمیٹی کو لکھا گیا۔
سول سوسائٹی کی جانب سے لکھے گئے خط میں استدعا کی گئی ہے کہ انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت کے لیے ازسر نو بینچ تشکیل دیا جائے۔ خط میں موقف اختیار کیا گیا کہ انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت کے لیے بینچ کی تشکیل 3 رکنی کمیٹی نے کرنی ہے۔
مزید پڑھیں
خط کے متن کے مطابق جسٹس اعجاز الاحسن کا خط اس بارے میں منظر عام پر آچکا ہے، کمیٹی کے ایک رکن جسٹس اعجاز الاحسن بھی خط میں کہہ چکے ہیں کہ کمیٹی کے 2 اجلاسوں کی ان سے منظوری نہیں لی گئی۔
خط میں موقف اختیار کیا گیا کہ شفافیت اور معلومات تک رسائی کے بنیادی حق کو مدنظر رکھتے ہوئے اس خط کو پبلک کیا جا رہا ہے، پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کے تحت 3 رکنی کمیٹی کا اجلاس دوبارہ بلا کر از سرنو بینچ تشکیل دیا جائے۔
واضح رہے فوجی عدالتوں میں انٹرا کورٹ اپیلوں کے خلاف کیس میں بننے والے بینچ پر سپریم کورٹ کے جسٹس اعجاز الاحسن نے اعتراض اٹھایا تھا، جس پر سول سوسائٹی نے بھی پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے تحت 3 رکنی کمیٹی کا اجلاس دوبارہ بلا کر از سرنو بینچ تشکیل دینے کی استدعا کی ہے۔