پاکستان اور دبئی کی حکومتوں نے ریلوے، اقتصادی زونز اور انفراسٹرکچر میں تعاون پر 3 ارب ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کے معاہدے پر ڈیووس میں منعقدہ ورلڈ اکنامک فورم میں دستخط کیے ہیں۔
مذکورہ تعاون کا معاہدہ ایک مستقل اور پائیدار فریٹ کوریڈور، ملٹی موڈل لاجسٹکس پارک، اور فریٹ ٹرمینلز کی ترقی کا احاطہ کرتا ہے۔
دبئی کی کمپنی ڈی پی ورلڈ پاکستان کے معروف تجارتی گیٹ وے قاسم انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل پر انفراسٹرکچر کی بہتری سمیت ٹرمینل کے قریب ایک اقتصادی زون بھی تیار کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
پاکستان اور دبئی کی حکومتوں نے سمندری اور لاجسٹکس کے شعبوں میں اپنے تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے دو بین الحکومتی فریم ورک معاہدوں پر دستخط کیے ہیں، جن میں کراچی کے قریب ایک فریٹ کوریڈور اور اکنامک زون کا ممکنہ قیام بھی شامل ہے۔
ان معاہدوں پر گزشتہ روز سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس میں منعقدہ ورلڈ اکنامک فورم میں پاکستان کے مواصلات، ریلوے اور سمندری امور کے وفاقی وزیر شاہد اشرف تارڑ اور دبئی کی پورٹس کسٹمز اینڈ فری زون کارپوریشن (پی سی ایف سی) کے چیئرمین سلطان احمد بن سلیم نے دستخط کیے۔
دبئی حکومت کی جانب سے ڈی پی ورلڈ جبکہ پاکستان ریلویز اور پورٹ قاسم اتھارٹی حکومتِ پاکستان کی جانب سے ان منصوبوں پر عملدرآمد کریں گی۔
دستخط کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، مواصلات، ریلویز اور سمندری امور کے وفاقی وزیر شاہد اشرف تارڑ نے ڈی پی ورلڈ کی پاکستان میں ایک طویل عرصے سے قابل فخر موجودگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ غیر متزلزل اعتماد اور شراکت داری کی بنیاد پر دونوں ممالک نے تاریخی منصوبوں کے ذریعے اقتصادی تعاون کو مزید مستحکم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
’سرمایہ کاری کے فریم ورک کے معاہدوں پر دستخط ایشیا کے لیے گیٹ وے کے طور پر پاکستان کی اہمیت اور اس کے تذویراتی مقام سے وابستہ تجارتی منافع کو اجاگر کرتا ہے۔‘
مزید پڑھیں
پی سی ایف سی کے چیئرمین اور ڈی پی ورلڈ کے گروپ چیئرمین اور سی ای او سلطان احمد بن سلیم نے پاکستان کو ایک بڑھتی ہوئی مارکیٹ قرار دیتے ہوئے اسے وسطی ایشیا کے لیے ایک اہم تجارتی راہداری سے تشبیہ دی۔
’ہمیں قاسم انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل پر اپنے آپریشنز کے ذریعے اس کی تجارتی صلاحیت میں حصہ ڈالنے پر فخر ہے اور ہمیں پاکستان کی مختلف سرکاری تنظیموں کے ساتھ نئے فریٹ سسٹم اور پورٹ قاسم اتھارٹی کے ساتھ مل کر بندرگاہوں میں رابطے اور سرمایہ کاری کو بڑھانے کا اعزاز حاصل ہے۔‘
ریلوے نظام پر مبنی مستقل اور پائیدار فریٹ کوریڈور بحیرہ عرب پر واقع کراچی بندرگاہ سے کراچی کے گنجان آباد شہر سے گزرتے ہوئے تقریباً 50 کلومیٹر دور پپری مارشلنگ یارڈ تک چلانے کا منصوبہ ہے، جس سے روڈ سیفٹی کو بہتر کرنے کے ساتھ ساتھ کراچی میں بھیڑ کم ہو گی، اس کے علاوہ نہ صرف کارکردگی اور ٹرانسپورٹ کے اوقات میں نمایاں بہتری بلکہ رسد کی مجموعی لاگت میں بھی کمی متوقع ہے۔
قاسم انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل کے لیے نیوی گیشن چینل کو ڈریج کرنے کے لیے پاکستان کی وزارت سمندری امور کے ساتھ دوسرے فریم ورک کے معاہدے پر بھی دستخط کیے گئے ہیں، ڈی پی ورلڈ حکومتِ دبئی کی جانب سے کیپیٹل ڈریجنگ کرے گا۔
یہ فریم ورک معاہدہ پورٹ قاسم پر ایک اقتصادی زون کی ترقی کو بھی ممکن بنائے گا، جس کا مقصد 3 ارب امریکی ڈالر سے زائد براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنا ہے، ڈی پی ورلڈ، حکومت دبئی کی جانب سے، پاکستان میں اقتصادی سرگرمیوں کو زیادہ سے زیادہ بڑھانے کے مقصد کے ساتھ اقتصادی زون کی تشکیل کو بھی ممکن بنائے گا۔