عالمی برادری بھارتی افواج کی زیر حراست خواتین سے زیادتی کا نوٹس لے، مشعال ملک

پیر 26 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے انسانی حقوق و ترقی نسواں مشعال حسین ملک نے عالمی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں پر زور دیا ہے کہ وہ سفاک بھارتی افواج کی طرف سے دوران حراست خواتین کی عصمت دری کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کے بڑھتے ہوئے رجحان کا نوٹس لیں۔

پیر کو جاری پریس ریلیز کے مطابق بھارتی تہاڑ جیل میں غیر قانونی قید سینئر حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا کہ سفاک قابض بھارتی افواج گزشتہ 7 دہائیوں سے بھارتی افواج مقبوضہ جموں و کشمیر میں خواتین سے جنسی زیادتی کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہیں لیکن عالمی برادری اور عالمی طاقتوں نے اس حوالے سے مجرمانہ خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بدنام زمانہ بھارتی افواج ان گھناؤنے جرائم میں ملوث ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی افواج کو مقبوضہ وادی میں اختلافی آوازوں کو خاموش کرنے کے لیے تمام غیر انسانی، غیر اخلاقی اور غیر قانونی کارروائیاں کرنے کا لائسنس دیا گیا ہے۔

مشعال ملک نے کہا کہ نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی) نے بھارت کا گھناؤنا چہرہ بے نقاب کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ این سی آر بی نے انکشاف کیا ہے کہ بھارت میں سنہ 2017 اور سنہ 2022 کے درمیان دوران حراست عصمت دری کے 275 واقعات ریکارڈ کیے گئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ مختلف ریاستوں میں ایسے واقعات دستاویزی صورت میں موجود ہیں جو بھارتی قانون نافذ کرنے والے اداروں اور ان کے مسلح افواج کا ریاستی تحفظ کی آڑ میں طاقت کے غلط استعمال کا ثبوت ہے۔

بھارتی خواتین بھی خود اپنی افواج کے ہاتھوں محفوظ نہیں

معاون خصوصی نے یاد دلایا کہ سنہ 1991 میں کنن پوش پورہ میں اجتماعی عصمت دری، شوپیاں میں دوہرا قتل و عصمت دری اور نوجوان آصفہ بانو کی اجتماعی عصمت دری جیسے واقعات کشمیری خواتین کو درپیش ڈراؤنے صورتحال کی سب سے ہولناک مثالیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ این سی آر بی نے ظاہر کیا ہے کہ بھارتی خواتین بھی بیمار ذہنیت کی بھارتی افواج سے محفوظ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان واقعات سےظاہر ہوتا ہے کہ بھارتی افواج انسان نہیں بلکہ درندے ہیں جنہیں انسانیت اور خواتین کے حقوق کے بارے میں بھی کچھ نہیں معلوم۔

سنہ 1989 سے 11 ہزار کشمیری خواتین جنسی تشدد کا نشانہ بنیں

مشعال ملک نے کہا کہ صورتحال کی سنگینی کا اندازہ اس حقیقت سے لگایا جاسکتا ہے کہ بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر میں سنہ 1989 سے اب تک جنسی تشدد کے 11,000 سے زیادہ واقعات رپورٹ ہوئے ہیں اور اس دوران تقریباً 23,000 خواتین بیوہ اور 107,805 سے زیادہ بچے یتیم ہوئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی فاشسٹ طاقتیں ظلم و بربریت کی تمام حدیں پار کر سکتی ہیں لیکن وہ کشمیری آزادی پسندوں کے حوصلے پست نہیں کر سکتیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp