پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ قومی اسمبلی کے 2 امیدواروں نے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا

پیر 11 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

الیکشن 2024 میں مبینہ دھاندلی سے متعلق تحریک انصاف کے حمایت یافتہ کراچی سے قومی اسمبلی کے 2 آزاد انتخابی امیدواروں نے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کرتے ہوئے استدعا کی ہے کہ متعلقہ ریٹرننگ افسروں کو تصدیق شدہ دستاویزات فراہم کرنے کا حکم دیا جائے۔

کراچی سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 242 سے تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار داوا خان صابر اور این اے 236 سے آزاد امیدوار عالمگیر خان نے سندھ ہائیکورٹ میں آئینی درخواستیں دائر کرتے ہوئے الیکشن کمیشن، ریٹرننگ افسروں سمیت دیگر کو فریق بنایا ہے۔

درخواست گزار داوا خان صابر اور عالمگیر خان نے اپنی درخواستوں میں موقف اختیار کیا ہے کہ مبینہ انتخابی دھاندلی کے خلاف الیکشن ٹریبونل میں انتخابی عذرداری دائر کرنا ہے، لیکن الیکشن کمیشن نے فارم 45 ویب سائٹ پر اپلوڈ کیے نہ ہی انہیں فراہم کیے ہیں، 9 فروری سے ریٹرننگ افسر کے دفتر کے چکر لگا رہے ہیں لیکن متعلقہ دفاتر بند ہیں۔

درخواست گزاروں کے مطابق احکامات کے باوجود ریٹرننگ اور اسسٹنٹ افسر کی جانب تصديق شدہ دستاویزات فراہم نہیں کی جارہیں، جب تک تصدیق شدہ کاپی موصول نہیں ہوتی الیکشن ٹریبونل میں انتخابی عذرداری دائر نہیں کرسکتے۔

درخواست گزاروں نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ ریٹرننگ افسر کو تصدیق شدہ دستاویزات فراہم کرنے کا حکم دیا جائے، واضح رہے کہ این اے 242 سے ایم کیوایم کے رہنما مصطفیٰ کمال جبکہ این اے 236 سے بھی ایم کیو ایم کے ہی امیدوار حسان صابر کامیاب قرار دیے گئے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp