روس میں کروکس سٹی ہال میں ایک خوفناک حملے میں 143 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں، روس نے اس حملے میں امریکا کے ملوث ہونے کا اشارہ دیا ہے۔
جمعہ کو روس کی فیڈرل سیکیورٹی سروس ایف ایس بی کے مطابق ماسکو کنسرٹ ہال میں ہونے والے حملے میں اب تک 143 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔
روس کے صدارتی آفس کریملن کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ کانسرٹ ہال حملے میں اب تک 11 افراد گرفتار کیے جا چکے ہیں۔ 2 مشتبہ افراد کو یوکرین کی سرحد کے قریب سے حراست میں لیا گیا تاہم روسی حکام کی جانب سے اس حوالے سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔
روسی میڈیا کے مطابق 3 دہشتگردوں نے لوگوں سے بھرے ہوئے کراکس سٹی ہال میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ کی اور بم پھینکے، دھماکے سے کانسرٹ ہال کی چھت کا ایک حصہ گر گیا اور کئی افراد ملبے تلے دب گئے، دھماکے سے کنسرٹ ہال کی عمارت میں آگ بھی لگ گئی۔
وائٹ ہاؤس کے مشیر برائے قومی سلامتی جان کربی نے روس میں ہونے والے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ابتدائی معلومات کے مطابق واقعے میں یوکرین ملوث نہیں ہے۔
پاکستان اور چین کی مذمت
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے ماسکو میں کانسرٹ ہال میں فائرنگ کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پر دکھ اور افسوس کااظہار کیا اور کہا کہ مشکل وقت میں پاکستان روس کے ساتھ کھڑا ہے۔
چین کے صدر شی جن پنگ نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ چین ہر قسم کی دہشتگردی کی مذمت کرتا ہے، چین قومی سلامتی اور استحکام کے لیے روس کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔
مزید پڑھیں
کروکس سٹی ہال میں آگ لگنے سے چھت گرگئی
ادھر آگ نے جیسے ہی ماسکو کے کروکس سٹی ہال کی چھت اور اس کے سامنے والے حصے کو اپنی لپیٹ میں لیا تو کراسنوگورسک کے وسط میں آسمان کی جانب دھواں اور شعلے اٹھتے ہوئے نظر آئے۔
روس کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ عمارت کے تقریباً ایک تہائی حصے کو خوفناک آگ لگ چکی ہے۔ دیگر اطلاعات میں دھماکوں کی بات کی گئی ہے تاہم عمارت کی اوپری 2 منزلوں کے شیشے خوفناک آگ کے نتیجے میں ٹوٹ گئے ہیں۔
روس کی سیکیورٹی سروس کا مکمل بیان
روس کی فیڈرل سیکیورٹی سروس، ایف ایس بی نے میڈیا کو ابتدائی تفصیلات بتائی ہیں جن کے مطابق کروکس سٹی ہال میں ہونے والے دہشت گرد حملے کے نتیجے میں متاثرہ افراد کو امداد فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ کروکس کمپلیکس میں ہنگامی صورتحال کے بعد اسپیشل سروسز سرچ آپریشن کر رہی ہیں۔ ابتدائی معلومات کے مطابق 40 افراد ہلاک اور 100 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔
کنسرٹ ہال کے باہر کی تازہ ترین تصاویر
کروکس سٹی ہال کے مقام کے باہر کے مناظر کی تصاویر جاری کی گئی ہیں جن میں دکھایا گیا ہے کہ پولیس اور اسپیشل آپریشن فورسز فائر مین اور طبی عملے کے ساتھ وہاں موجود ہیں، جو بڑھتی ہوئی آگ اور مہلک فائرنگ دونوں سے نمٹنے کی کوشش کر رہے ہیں۔خدشات ظاہر کیے گئے ہیں کہ کئی لوگ اب بھی ہال کے اندر پھنسے ہوئے ہیں۔
ماسکو کے میئر سرگئی سوبیانین نے اسے ’خوفناک سانحہ ‘ قرار دیا ہے۔ روسی وزارت خارجہ نے اسے ’ خونی دہشت گردانہ حملہ ‘ قرار دیا ہے۔
کم از کم ایک مسلح شخص فرار ہو گیا
کچھ اطلاعات میں بتایا گیا ہےکہ ممکنہ طور پر کم از کم ایک مسلح شخص فرار ہو گیا ہے اور پولیس اس کی تلاش کر رہی ہے۔
سرگئی کا کہنا ہے کہ یہ ایک افراتفری کی صورتحال ہے اور بالکل واضح نہیں ہے کہ اس وقت کیا ہو رہا ہے، جو بات واضح ہے وہ یہ ہے کہ اس سے بہت زیادہ جانی نقصان ہونے والا ہے اور یہ ایک چونکا دینے والا واقعہ ہے۔
ہم نہیں جانتے کہ حملے کے پیچھے کون ہے؟ لیکن امریکی انتباہ میں انتہا پسندوں کا ذکر ہے
ابھی یہ جاننا قبل از وقت ہوگا کہ اس حملے کا ذمہ دار کون تھا؟ لیکن یہ بات قابل ذکر ہے کہ 2 ہفتے قبل امریکا نے روس میں موجود اپنے شہریوں کے لیے ایک غیر معمولی انتباہ جاری کیا تھا۔ یہ اس جانب اشارہ تھا کہ انتہا پسند ماسکو میں بڑے اجتماعات کو نشانہ بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں، جس میں کنسرٹ بھی شامل ہیں۔‘
ماسکو حکام کا کہنا ہے کہ پیغام میں کہا گیا ہے کہ امریکی شہری آئندہ 48 گھنٹوں کے دوران بڑے اجتماعات سے گریز کریں۔
تاخیر کے باوجود ، ہدف کی نوعیت میں مماثلت سے پتہ چلتا ہے کہ ایک لنک ممکن ہوسکتا ہے۔ تاہم اس بات کا کوئی اشارہ نہیں ملا کہ یہ انتہا پسند کون ہو سکتے ہیں۔
وائٹ ہاؤس نے فوری طور پر کہا ہے کہ اس بات کا کوئی اشارہ نہیں ہے کہ اس حملے میں یوکرین یا کوئی یوکرین کا شہری ملوث تھا۔
ماضی میں ماسکو میں حملے ہو چکے ہیں ، خاص طور پر 2002 میں ایک تھیٹر کا محاصرہ جس کا تعلق چیچن جنگجوؤں سے تھا۔
حملے کی خطرناک تصاویر آن لائن پوسٹ
کروکس سٹی ہال کے اندر سے بظاہر بھاری ہتھیاروں سے لیس مسلح افراد کی ویڈیو آن لائن سامنے آئی ہے۔ یہ ہال ماسکو کے شمال مغرب میں کراسنوگورسک شہر میں واقع ہے۔
ہال کے اندر پانچ حملہ آوروں کے داخل ہونے کی اطلاعات ہیں جنہوں نے عمارت میں رکاوٹیں کھڑی کر رکھی تھیں۔ آن لائن پوسٹ کی جانے والی ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ہال کے باہر کئی افراد لوگوں پر فائرنگ کر رہے ہیں، جس کے بعد وہ ہال میں داخل ہو رہے ہیں۔ ایک اور ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ ہال کے اندر بیٹھنے کی جگہ سے فائرنگ کر رہے ہیں۔
پانچ مسلح افراد ملوث ہوسکتے ہیں – رپورٹ
انٹرفیکس نیوز ایجنسی کے مطابق کروکس کنسرٹ کے مقام پر فائرنگ اور دھماکے میں 5 افراد کا ایک گروپ ملوث تھا۔
انٹرفیکس کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خیال کیا جاتا ہے کہ اس گروپ نے کیموفلاج لباس پہن رکھا تھا اور وہ خودکار ہتھیاروں سے لیس تھا۔
سرکاری خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عمارت کے اندر اب بھی لوگ موجود ہیں، جس میں آگ لگی ہوئی ہے