تحریک انصاف نے ہائیکورٹ کے 6 ججز کی جانب سے سپریم جوڈیشل کونسل کو لکھے خط پر قومی اسمبلی میں تحریک التوا کرا دی ہے۔
مزید پڑھیں
پی ٹی آئی کی جانب جمع کروائی گئی تحریک التوا میں قومی اسمبلی سے 6 ججز کے خط پر بحث کرانے کا مطالبہ شامل ہے۔مسودے کے متن کے مطابق بہرصورت عدلیہ کے تحفظ پر زور دینے کے ساتھ ساتھ کہا گیا ہے کہ ریاست اور حکومت عدلیہ کو تحفظ دینے میں ناکام ہوئے ہیں۔
متن کے مطابق صورتحال کے باعث سابق وزیراعظم اور کروڑوں پاکستانیوں کے بنیادی حقوق متاثر ہوئے، لہٰذاعدلیہ کی آزادی کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے معاملے پر سنجیدہ بحث کی جائے۔
پس منظر
واضح رہے کہ رواں ماہ 27 تاریخ کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز کی جانب سے خفیہ ایجنسیوں کی مداخلت سے متعلق سپریم جوڈیشل کونسل کو لکھا گیا تھا جس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ بعض نادیدہ قوتیں عدالتی معاملات پر اثر اندازہ ہوتی ہیں۔
ججز کے اس خط پر چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی سربراہی میں فل کورٹ سماعت ہوئی، تاہم اس کے کسی نتیجے پر پہنچنے سے قبل وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے چیف جسٹس سے ملاقات کی استدعا کی، اور اگلے روز ہونے والی ملاقات کے بعد ججز کی جانب سے لگائے الزام کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیشن بنانے کا فیصلہ ہوا۔
فل کورٹ کا اعلامیہ اور وزیرقانون کی پریس کانفرنس
اس حوالے سے ایک جانب فل کورٹ کا اعلامیہ سامنے آیا جس میں انکوائری کمیشن کی تشکیل پر اظہاراطمینان کے ساتھ واضح کیا گیا کہ عدلیہ کی آزادی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، جب کہ دوسری جانب وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ ججز کے الزامات کی تحقیقات کے لیے ریٹائرڈ جج پر مشتمل انکوائری کمیشن تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیر قانون کے مطابق کابینہ سے منظوری کے بعد مجوزہ کمیشن کے ٹی او آرز مرتب کیے جائیں گے۔