ٹوبہ ٹیک سنگھ: مقتولہ ماریہ کے ساتھ باپ اور بھائی زیادتی کرتے تھے، بھابھی کا الزام

ہفتہ 30 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ٹوبہ ٹیک سنگھ میں گھر والوں کے سامنے بھائی کے ہاتھوں سانس روک کر قتل کی گئی ماریہ کی بھابھی اور بھائی نے ملزمان (باپ اور بھائی) پر لڑکی سے زیادتی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملزمان نے انہیں بھی جان سے مارنے دھمکیاں دی تھیں۔ ملزمان نے قتل کے بعد خاموشی سے مقتولہ ماریہ کی رات کو ہی تدفین کردی تھی۔

ٹوبہ ٹیک سنگھ کے گاؤں آلو وال میں مقتولہ ماریہ کو بھائی فیصل اور باپ عبدالستار کے ہاتھوں انسانیت سوز ظلم کا بھی سامنا کرنا پڑا، جس کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی۔ ویڈیو کے مطابق ملزم نے 3 منٹ تک بہن کے منہ پر تکیہ رکھا، کمرے میں باپ اور گھر کے دیگر افراد بھی موجود تھے۔

پولیس کے مطابق واقعہ 17 اور 18 مارچ کی درمیانی شب ٹوبہ ٹیک سنگھ کے نواحی گاؤں 277 ج ب میں پیش آیا تھا جہاں ملزمان نےاس قتل کے بعد خاموشی سے مقتولہ ماریہ کی رات کو تدفین بھی کردی تھی۔ قتل کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد پولیس نے مقدمہ درج کرتے ہوئے مقتولہ کی قبر کشائی کی تھی جس کے بعد فرانزک کے لیے نمونے لیے گئے۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ویڈیو وائرل ہونے کے بعد واقعہ کا نوٹس لیا اور ملزمان کی فوری گرفتاری حکم دے دیا تھا۔ اب مقتولہ ماریہ کے بھائی شہباز اور بھابھی نے ملزمان فیصل اور عبدالستار پر لڑکی سے زیادتی کا الزام عائد کیا ہے۔ یہی خاتون قتل کے وقت بنائی جانے والی ویڈیو میں بھی نظر آرہی تھی جبکہ قتل کی ویڈیو بنانے والا شہباز ہے۔

مقتولہ کی بھابی نے بتایا کہ ماریہ میری نند تھی، ہم جہاں رہتے تھے وہاں میرا بندہ (شوہر) مزدوری کرتا تھا، میری 2 بیٹیاں ہیں، ماریہ اس کا بھائی اور باپ گھر پر رہتے تھے، ہم روزے رکھنے کے لیے گھر آئے کہ روزے گھر پر رکھیں گے، جب ہم گھر آئے تو ماریہ میرے آگے روئی، وہ کہنے لگی کہ بھابھی میرے ساتھ ایسے ایسے ظلم ہو رہا ہے، میرے بھائی کو بتاؤ کہ وہ مجھے انصاف دلائے اور باپ اور بیٹے سے بچائے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ’میرا بندہ (شہباز) جب شام کو گھر آیا تو میں نے اسے بتایا کہ ماریہ کے ساتھ اس طرح زیادتی ہو رہی ہے، میرے بندے نے ان لوگوں سے پوچھا اور کہا کہ ابھی شام ہو رہی ہے سویرے میں تم لوگوں کا علاج کروں گا۔ ماریہ اپنے کمرے میں جا کر لیٹ گئی تھی، میری بچیاں بھی ماریہ کے پاس تھیں، جب ان لوگوں (ملزمان) نے ماریہ کو پکڑا اور اس کے ہاتھ پاؤں باندھے تو میری بچیاں ان لوگوں نے اغوا کرلی تھیں۔

بھابھی کے مطابق ’جب ماریہ کے چیخنے کی آواز آئی تو ہم کمرے میں پہنچے، وہاں 2 نامعلوم بندے تھے جو ہم کو دیکھ کر بھاگ گئے تھے، جب میں چلانے لگی تو ان لوگوں نے کہا کہ یہ بچیاں دیکھ لو، ایک کو ہم نے ماردیا ان کو بھی مار دیں گے چپ کر جاؤ۔ انہوں نے مجھے کلہاڑی اور پستول سے دھمکایا، میرے شوہر کا بازو کام نہیں کرتا، میں یہ سوچ کر چپ ہوگئی کہ ماریہ کو کھو بیٹھی ہوں، میری چھوٹی چھوٹی بچیاں ہیں انہیں بھی نہ کھو بیٹھوں‘۔

مقتولہ کے بھائی شہباز نے بھی بتایا کہ ’جب یہ واقعہ ہورہا تھا تو ہم اپنے کمرے میں تھے، میری دونوں بچیاں میری بہن سے بہت زیادہ پیار کرتی تھیں اور اس وقت انہی کے پاس تھیں، جس وقت چیخنے کی آواز آئی ہے۔ جب وہ قتل کر رہے تھے تو میں نے موبائل فون کان سے لگا کر ویڈیو بنائی، انہیں یہ معلوم نہیں تھا کہ میں نے ویڈیو بنائی ہے، اگر انہیں معلوم ہوتا تو وہ سیدھا مجھے فائر مار دیتے۔‘

ڈی پی او ٹوبہ ٹیک سنگھ عبادت نثار کے مطابق قتل کا مقدمہ پولیس کی مدعیت میں درج کرلیا تھا۔ 17 مارچ کو پیش آنے والے اس واقعے کا مقدمہ سب انسپکٹر احمد رضا کی مدعیت میں 24 مارچ کو درج کیا تھا۔

ڈی پی او ٹوبہ ٹیک سنگھ عبادت نثار

پولیس نے جمعرات کو دونوں ملزمان کو عدالت میں پیش کرکے ان کا 2 روزہ ریمانڈ حاصل کرلیا ہے۔ پولیس نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ ملزمان کے ڈی این اے نمونے حاصل کرنے کے علاوہ ان کے بیانات حاصل کرکے تفتیش مکمل کرنی ہے جس پر عدالت نے انہیں 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا تھا۔

ادھر مقتولہ ماریہ کے بھائی شہباز نے کہا ہے کہ پولیس اس کی مدعیت میں مقدمہ درج نہیں کررہی جبکہ اہل علاقہ نے ملزمان کو کڑی سے کڑی سزا کا مطالبہ کیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp