اسلام آباد ہائیکورٹ: کرپشن ریفرنس میں فواد چوہدری کی ضمانت کا تحریری حکم نامہ جاری

ہفتہ 6 اپریل 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کی للہ تا جہلم 2 رویا سڑک منصوبے میں کرپشن کے نیب ریفرنس میں ضمانت منظوری کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری کی جانب سے جاری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ فواد چوہدری پر الزام ہے کہ انہوں نے للہ تا جہلم روڈ منصوبے میں کرپشن کی۔

منصوبے کا پی سی ون پلاننگ بورڈ پنجاب نے منظور کیا۔ 2 رویا سڑک منصوبے کا پی سی ون سی ڈی ڈبلیو ڈی اور ایکنک سے بھی منظور ہوا۔ تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد منصوبہ ایف ڈبلیو او کو سونپا گیا۔

اسپیشل پراسیکیوٹر نیب نے تسلیم کیا کہ مقدمے میں ان تمام ایجنسیز کا کوئی بھی اہلکار ملزم نامزد نہیں۔ فواد چوہدری پر ٹھیکے دار محمد علی سے 50 لاکھ روپے رشوت لینے کا الزام ہے۔ الزام ہے کہ فواد چودری نے منصوبہ ٹھیکیدار محمد علی کو سونپنے کے لیے 50 لاکھ روپے رشوت لی۔ ہائی وے ڈویژن کے ایکسئین کے مطابق فواد چوہدری نے منصوبے کی فیزیبلٹی رپورٹ بنانے کے لیے بھی دباؤ ڈالا۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ملزم فواد چوہدری کو 19 دسمبر 2023 کو گرفتار کیا گیا اور مقدمہ صرف ابھی انکوائری سٹیج پر ہے۔ اس معاملے کی تحقیقات کی سفارش ہوئی نہ ہی ریفرنس فائل کرنے کی کوئی سفارش کی گئی۔

نیب آرڈیننس کی دفعہ چار 2 بی کے تحت یہ معاملہ نیب کے دائرہ اختیار میں ہی نہیں آتا۔ پراسیکیوٹر نے تسلیم کیا کہ ملزم کیخلاف 2 افراد کے بیانات کے علاوہ کوئی شواہد موجود نہیں۔ فواد چوہدری کی ضمانت کی درخواست 10 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کی جاتی ہے۔ ضمانت منظوری کا فیصلہ کیس کے ٹرائل پر اثر انداز نہیں ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp