سماج سے جڑے اہم موضوعات اولین ترجیح، مستقبل میں پاکستانی سینما انڈسٹری آگے بڑھے گی، شازیہ وجاہت

بدھ 17 اپریل 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان کی ڈرامہ اور فلم انڈسٹری میں اپنا ایک مقام رکھنے والی صف اول کی پروڈیوسر شازیہ وجاہت نے کہا ہے کہ فلم اور ڈرامہ میں نئے کردار اور سماج سے جڑے اہم موضوعات اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔

شازیہ وجاہت کا شمار پاکستان کی صف اول کی پروڈیوسرز میں ہوتا ہے جنہوں نے ٹیلی ویژن پر کئی کامیاب ڈرامے اور سینما کی ہٹ فلمیں پیش کیں۔

ٹی وی پر بنائے ڈرامہ سیریل رقص بسمل، دمسہ اور حادثہ ناظرین اور ناقدین دونوں میں مقبول ہیں۔ شازیہ نے دمپل گرل ہانیہ عامر کی فلم ’پردے میں رہنے دو‘ اور بھولے کی ’دم مستم‘ سمیت متعدد فلمیں پاکستانی سینما کے نام کیں۔ رواں سال عید پر ان کی واحد پاکستانی فلم ’دغا باز‘ سینما گھر میں آئی اور چھا گئی۔

آپ کا فلم ’دغا باز‘ میں کیا کردار رہا؟

وی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے شازیہ وجاہت نے کہاکہ سیٹ پر ہر ایک کے ساتھ میرا اماں والا رویہ ہوتا ہے کیونکہ مجھے یہ ہوتا ہے کہ سب کو ساتھ لے کر چلنا ہے۔ ’میں سمجھتی ہوں کہ جو کام پیار محبت سے کرایا جا سکتا ہے وہ شور مچانے یا غصہ کرنے سے نہیں ہو پاتا، میرا دل ہوتا ہے کہ سیٹ کا ماحول اچھا رہے‘۔

انہوں نے کہاکہ مجھے اگر کسی سے کوئی گلا بھی کرنا ہو تو پیار میں ہی کرتی ہوں تاکہ اگلا بندہ دوبارہ ایسی غلطی نہ کرے۔ ’ہم نے کبھی شور شرابہ نہیں کیا۔ جس کی وجہ سے سب نے اتنا سپورٹ کیا کہ ایک فیملی کی طرح ہم یہ سب کرگئے‘۔

فلم ’دغاباز دل‘ میں میوزیک کے لیے کتنی آوازوں کا جادو چلے گا؟

انہوں نے کہاکہ ’پردے میں رہنے دو‘ کے بعد اس فلم کا میوزک عاشر اور اس کے پارٹنر حسن علی نے دیا ہے ان کو ہماری سمجھ آگئی ہے۔ ’عاشر نے یہ گانا خود بھی گایا ہے جواس کی آواز پر بہت سوٹ کر رہا تھا۔

فلم و ڈرامہ کے موضوعات میں سماجی مسائل کا کیا کردار ہوتا ہے؟

شازیہ وجاہت نے کہاکہ ساس بہو کے ڈرامے ہم کرتے نہیں نہ ہی ایسے ڈرامے کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں، ہمیں اس میں مزہ نہیں آتا، ہمارے سال میں 3 سے 4 ڈرامے ہوتے ہیں تو ہمارا دل ہوتا ہے کہ ایسے ہوں کہ لوگوں کو آگاہی ہو۔

انہوں نے کہاکہ میں ریٹنگ پر یقین ہی نہیں کرتی، اگر آپ کے بنائے گئے ڈرامے کے بارے میں بات ہورہی ہے اور لوگ متاثر ہورہے ہیں تو سمجھ لیں کہ آپ کا ڈرامہ ہٹ ہے، بس آپ کا کام ہوگیا۔

پاکستان سمیت دنیا بھر میں شازیہ وجاہت کی پروڈکشن میں تیار ڈراموں کے کتنے چرچے ہیں؟

شازیہ وجاہت نے کہاکہ ہم نے جتنے بھی ڈرامے کیے ہیں ان کا تعلق سوشل ٹاپک سے ہے، ایسے موضوعات اٹھائے ہیں جس سے سوسائٹی میں کوئی تبدیلی آسکے یا لوگوں کو آگاہی مل سکے۔ چائلڈ ٹریفیکنگ پر ڈرامہ ’دمسہ‘ تھا، پیرینٹنگ کے اوپر ’پنجرا‘ تھا۔ جبکہ ڈرامہ ’گرو‘ میں ٹرانسجینڈر کی ایک اہم سائیڈ دکھائی ہے۔

انہوں نے کہاکہ موٹروے حادثہ پر بننے والے ڈرامہ ’حادثہ‘ میں ویمن اپارٹمنٹ یعنی ایک عورت کی فائٹ دکھائی گئی ہے، ہمارا دل ہمیشہ یہی ہوتا ہے کہ کچھ مختلف کریں۔ ’مجھے پاکستان اور دنیا کے مختلف شہروں سے سیکڑوں کالز آئیں’۔

ہماری فلم انڈسٹری کو مستقبل میں کہاں دیکھتی ہیں؟

شازیہ وجاہت نے کہاکہ جو لوگ آؤٹ آف دا باکس کچھ کررہے ہیں وہ بہترین ہے، پچھلے سال جو فلمیں آئیں وہ اچھی اور ایک دوسرے سے مختلف ہیں۔ جن میں ’نایاب‘، ’گنجل‘ اور ’جان‘ شامل ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ہمارے لوگوں کا دماغ ابھی بھی بالی وڈ میں ہے کہ وہ ناچ اور گا رہے ہیں، ہمارے ہاں اس کے لیے تھوڑا سا ٹائم لگے گا۔

کیا ہمیں اس پلیٹ فارم سے پاکستان اور پاکستانی فلموں کو دنیا میں پروموٹ کرنا چاہیے؟

شازیہ وجاہت نے کہاکہ پاکستانی فلموں میں بالکل پاکستان کو پروموٹ کرنا چاہیے، ہمارے ہاں اتنی خوبصورت جگہیں ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ہم اسکردو گئے جو بہت خوبصورت جگہ ہے اور وہاں پر قدرتی ماحول ہے۔ ’ہم نے پاکستان میں مختلف جگہوں پر فلموں کی شوٹنگ کی، دل ہوتا ہے کہ پاکستان کو پروموٹ کریں۔

پاکستانی سینما کا مستقبل کیا ہے؟

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ مستقبل میں پاکستانی سینما انڈسٹری آگے بڑھے گی۔

شازیہ وجاہت نے کہاکہ فلم میں ریکوری کا کچھ معلوم نہیں ہوتا، لیکن شوق ہے تو وہ چیزیں ہم ڈراموں میں ڈال دیتے ہیں کیونکہ ڈرامہ دیکھا بھی جاتا ہے اور لوگ پسند بھی کرتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp