وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے ملک گیر مہم کو تیز کرنے اور اس کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی ہدایت کی ہے۔
جمعہ کو وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت ملک میں اسمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے اعلیٰ سطح کا جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔
مزید پڑھیں
اجلاس میں وزیرِ اعظم کو اسمگلنگ، افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے غلط استعمال، منشیات، اشیائے خورونوش بشمول چینی، گندم، کھاد، پیٹرلیم مصنوعات، غیر قانونی اسلحے کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
اجلاس میں افغان ٹرنزٹ ٹریڈ کے حوالے سے اے ڈی خواجہ کی سربراہی میں قائم تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ بھی پیش کی گئی، وزیر اعظم کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد قومی انسدادِ اسمگلنگ اسٹریٹجی حتمی مراحل میں ہے جس کو منظوری کے لیے جلد پیش کیا جائے گا۔
مستونگ سے 10 ارب سے زیادہ اسمگل اشیا برآمد
بریفنگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ 2 روز قبل قانون نافذ کرنے والے اداروں اور کسٹمز کی مشترکہ کاروائی میں مستونگ میں اسمگلنگ کے گودام پر چھاپا مارا گیا ہے جس میں ضبط شدہ اسمگل اشیا کی مالیت تقریباً 10 ارب روپے سے زیادہ ہے۔
وزیرِ اعظم نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تعریف کرتے ہوئے انسداد اسمگلنگ کی کوششوں، اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے ملک گیر مہم کو تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔
آرمی چیف کی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے کاؤشیں قابل ستائش ہیں، وزیر اعظم
وزیر اعظم شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کے اسمگلنگ میں خاتمے کے لیے حکومت کے ساتھ مکمل تعاون پر انہیں خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں۔
اسمگلنگ کے جڑ سے خاتمے کا پختہ عزم رکھتا ہوں
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان سے اسمگلنگ کے جڑ سے خاتمے کا پختہ عزم رکھتا ہوں، ملک و قوم کا پیسہ لوٹنے والوں اور ان کے سہولت کاروں کو قطعاً کسی بھی قسم کی رعایت نہیں دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ سرحدی علاقوں میں اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے نوجوانوں کو متبادل روزگار کے مواقع اور کاروبار کے لیے سازگار ماحول فراہم کیا جائے۔
افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی مانیٹرنگ تیز اور مؤثر بنانے کی ہدایت
وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی اشیا کی پاکستان میں فروخت اور اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے ان کی مانیٹرنگ کو تیز اور مؤثر کیا جائے۔
وزیرِ اعظم نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے ناجائز استعمال اور اس کی آڑ میں اسمگلنگ کرنے والے عناصر اور ان کے سہولت کار افسروں کی نشاندہی پر اے ڈی خواجہ کی سربراہی میں کمیٹی کی رپورٹ کی تعریف کی۔
وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ اسمگلروں، ذخیرہ اندوزوں اور ان کے سہولت کار سرکاری افسران کی فہرست تیار کرکے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور صوبوں کو فراہم کر دی گئی ہے۔
نشاندہی شدہ افسران کو فوری عہدوں سے ہٹانے کی ہدایت
وزیرِ اعظم نے نشاندہی شدہ افسران کو عہدے سے فوراً ہٹانے اور محکمانہ کارروائی کی ہدایت کی اور کہا کہ تمام قانون نافذ کرنے والے ادارے اور انٹیلیجنس ادارے اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے ایک دوسرے سے بھرپور تعاون کریں۔
اسمگلنگ اور منشیات میں ملوث لوگوں کو سزا دینے کے لیے فوری قانون سازی کی جائے
اس موقع پر وزیرِ اعظم کی اسمگلروں اور منشیات کے کاروبار میں ملوث افراد کو قرار واقعی اور مثالی سزا دلوانے کی بھی ہدایت کی اور کہا کہ وزرات قانون و انصاف اس حوالے سے فوری طور پر ضروری قانون سازی کرے۔
افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے تھرڈ پارٹی آڈٹ کی ہدایت
وزیرِ اعظم نے اجلاس کے دوران کسٹم حکام کو افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کو مانیٹر کرنے والے سسٹم کے تھرڈ پارٹی آڈٹ کی بھی ہدایت کی اور کہا کہ قومی سطح پر منشیات کے استعمال کی جانچ کے لیے سروے کے لیے فوری طور پر فنڈز جاری کیے جائیں۔
اجلاس مین وفاقی وزراء سید محسن رضا نقوی، جام کمال خان، احد خان چیمہ، رانا تنویر حسین، ڈاکٹر مصدق ملک، اعظم نذیر تارڑ، چیئرمین ایف بی آر، اٹارنی جنرل، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انٹیلیجنس ایجنسیوں کے اہلکار و متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔