ضمنی انتخابات؛ انٹرنیٹ سروس معطل، دھاندلی کے الزامات اور گرفتاریاں

اتوار 21 اپریل 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

۔ملک کے مختلف علاقوں میں ضمنی انتخابات 2024 کے لیے قومی اسمبلی کی 5 اور صوبائی اسمبلی کی 16 نشستوں پر پولنگ عمل 5 بجے ختم ہو جائے گا۔

الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ 5 بکے پولنگ اسٹیشنز کے دروازے بند کر دیے جائین گے، تاہم احاطے کے اندر موجود ووٹرز اپنا ووٹ کاسٹ کر سکین گے۔

قومی اسمبلی کے جن حلقوں میں ضمنی انتخاب ہورہا ہے ان میں پنجاب کے 2، خیبر پختونخوا کے 2 اور سندھ کا ایک حلقہ شامل ہے۔ صوبائی اسمبلیوں کی جن نشستوں پر ضمنی الیکشن ہورہا ہے اس میں پنجاب اسمبلی کی 12، بلوچستان اور سندھ کی 2،2 نشستیں شامل ہیں۔

وزارت داخلہ کی ہدایات کی روشنی میں ضمنی انتخابات کے دوران پنجاب اور بلوچستان کے چند اضلاع میں موبائل فون سروس عارضی طور پر معطل رہے گی، تاہم لینڈ لائن نیٹ سروسز بحال رہیں گی۔ یہ فیصلہ انتخابی عمل کو بلا تعطل اور شفاف انداز میں پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے کیا گیا ہے۔

محکمہ داخلہ پنجاب نے ایک مراسلے میں وفاقی وزارتِ داخلہ سے سفارش کی تھی کہ 13 اضلاع اور تحصیلوں میں انٹرنیٹ سروس معطل کی جائے جبکہ موبائل پر کال سروس بحال رہے۔ الیکشن کمیشن کی درخواست پر وفاقی حکومت نے سول آرمڈ فورسز اور فوج تعینات کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

پولیس سیکیورٹی پہلے، سول آرمڈ فورسز دوسرے جبکہ پاک فوج کے اہلکار تیسرے حصار میں فرائض انجام دے رہے ہیں۔

لاہور: پولنگ اسٹیشن نمبر 171 لاہور کالج میں پی ٹی آئی اور لیگی کارکنان آمنے سامنے

کارکنان ایک دوسرے سے گتھم گتھا ہوگئے اور ایک دوسرے کے گریبان پکڑ کر گھسیٹا۔ پولیس اہلکاروں نے کارکنان کا جھگڑا ختم کروایا اور پولیس اہلکار نے کارکنان کو اپنے اپنے کیمپس میں واپس بھیج دیا۔

این اے 119 میں ہمارے کارکنان کو گرفتار کیا جا رہا ہے، سنی اتحاد کونسل

این اے 119 لاہور سے سنی اتحاد کونسل کے امیدوار میاں شہزاد فاروق نے کہا ہے کہ ہمارے پولنگ ایجنٹ کو تنگ کیا جا رہا ہے ۔ ہمارے پولنگ ایجنٹ کو آر او آفس سے باہر نکال دیا گیا ہے۔ پولنگ ایجنٹ شکایات کی درخواست لیکر آر او آفس گیا تھا۔

لاہور: پی ٹی آئی رہنما شبیر گجر گرفتار

 لاہور میں پی ٹی آئی کے رہنما شبیر گجر کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ انہیں ویلنشیا ٹاؤن کے پولنگ اسٹیشن سے گرفتار کرکے ہلوکی پولیس اسٹیشن منتقل کردیا گیا ہے۔ شبیر گجر پی پی 164 سے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار یوسف میو کے ووٹوں کے ساتھ پولنگ اسٹیشن گئے تھے۔

لاہور سمیت پنجاب بھر میں سیکیورٹی پلان

ضمنی الیکشن 2024 کا معرکہ جاری ہے۔ پنجاب میں 40 لاکھ 44 ہزار سے زائد ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے۔ آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا ہے کہ پنجاب پولیس ضمنی الیکشن کے پرامن، شفاف اور محفوظ انعقاد کے لیے تیار ہے۔

ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق پنجاب کے 2599 پولنگ سٹیشنز میں سے 419 انتہائی حساس، 1081 حساس قرار دیے گئے ہیں۔ 663 مردانہ، 649 زنانہ، 1289 جوائنٹ پولنگ سٹیشنز بنائے گئے ہیں۔ آئی جی پنجاب نے کہا ہے کہ الیکشن عملے کو بھرپور تحفظ دیں گے۔

آئی جی پنجاب نے کہا ہے کہ لیڈیز پولیس اہلکاروں سمیت 35 سے زائد افسران و جوان ضمنی الیکشن سکیورٹی پر تعینات ہیں۔ سیکیورٹی الرٹ ہے، لاہور سمیت صوبہ بھر میں سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔  امن دشمن عناصر پر کڑی نظر ہے، کسی کو بھی الیکشن کے عمل میں رکاوٹ ڈالنے نہیں دیں گے۔

 ڈاکٹر عثمان انور کے مطابق الائیڈ محکموں، آرمڈ فورسز، سیکیورٹی اداروں کے تعاون سے پرامن اور شفاف پولنگ کا عمل یقینی بنائیں گے، ووٹرز، پولنگ عملے، شہریوں کو بھرپور سیکیورٹی فراہم کریں گے، آر پی اوز، ڈی پی اوز، سی ٹی اوز، سینئر افسران تمام تر انتظامات کا خود جائزہ لیں گے۔

آئی جی پنجاب نے کہا کہ حساس پولنگ اسٹیشنز پر  اضافی نفری، ڈولفن فورس، کوئیک رسپانس سمیت دیگر ٹیمیں تعینات ہیں۔ صوبائی، ریجنل، ڈویژنل اور سی پی او کنٹرول رومز سے انتخابی عمل، سکیورٹی انتظامات کی مانیٹرنگ کی جائےگی۔ الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق پر من و عن عمل در آمد یقینی بنائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب بھر میں دفعہ 144 نافذ ہے، اسلحہ کی نمائش، ہوائی فائرنگ، لڑائی جھگڑے، انتخابی عمل کو سبوتاژ کرنے پر بلا تفریق کاروائی ہوگی۔ ملک دشمن و شر پسند عناصر کے تدارک کے لیے بارڈر ایریاز چیک پوسٹوں پر سخت نگرانی کا عمل جاری ہے۔

آئی جی نے کہا کہ پولیس افسران سیکیورٹی ایجنسیز، آرمڈ فورسز، ضلعی انتظامیہ سمیت تمام اداروں کے ساتھ مکمل رابطے میں ہیں۔ پولیس ٹیمیں ڈیوٹی پوائنٹس پر  پولنگ عمل اختتام پذیر ہونے تک ڈیوٹی پوائنٹس پر موجود رہیں۔

ضمنی انتخابات 2024: لاہور پولیس پرامن اور محفوظ انعقاد کے لیے الرٹ

لاہور پولیس کے 24 ایس پیز اور 45 ایس ڈی پی اوز آج ضمنی انتخابات کی سیکیورٹی ڈیوٹی کے فرائض سر انجام دیں گے۔ 168 انسپکٹرز، ایس ایچ اوز اور انچارج انوسٹی گیشنز متعلقہ علاقوں میں الیکشن ڈیوٹی پر مامور ہوں گے۔

ترجمان لاہور پولیس کے مطابق ویمن پولنگ اسٹیشنوں اور خواتین ووٹرز کی سیکیورٹی کے لیے لیڈی پولیس کانسٹیبلان بھی ڈیوٹی انجام دیں گی۔ لاہور کے داخلی و خارجی راستوں پر 195 پکٹس قائم ہیں اور سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے۔

سربراہ لاہور پولیس بلال صدیق کمیانہ نے کہا ہے کہ آج مجموعی طور پر17 ہزار سے زائد پولیس آفیشلز سیکیورٹی کے فرائض سر انجام دیں گے۔ پولیس ضمنی انتخابات کے پر امن انعقاد کے لیے بھرپور سیکیورٹی فراہم کررہی ہے۔

بلال صدیق کمیانہ نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے کوڈ آف کنڈکٹ پر من و عن عملدرآمد کروایا جائے گا۔ اسلحہ کی نمائش اور فائرنگ کے واقعات پر زیرو ٹالرنس ہے، خلاف ورزی پر بلا تفریق کارروائی ہو گی۔ پولنگ اسٹیشنز سمیت شہر بھر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ رہے گی۔

سی سی پی او لاہور کا کہنا تھا کہ انتخابی عمل کے دوران قیام ِ امن کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔ ووٹرحضرات 3 درجاتی سیکیورٹی حصار سے کلیئرنس کے بعد پولنگ اسٹیشن میں داخل ہوں گے۔ کسی بھی نا خوش گوار صورتحال سے نمٹنے کے لیے اینٹی رائٹ فورس اور ریزرو فورس کے جوان الرٹ رہیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پولنگ کے دوران کنٹرول رومز اور سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے مؤثر مانیٹرنگ یقینی بنائی جائے گی۔ پولنگ کے دوران شہر بھر میں ایلیٹ، ڈولفن اور پی آر یو کی ٹیمیں مؤثر پیٹرولنگ جاری رکھیں گی۔ پولنگ اسٹیشنز پر تعینات پولیس افسران و اہلکار ووٹرز سے خوش اخلاقی سے پیش آئیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp