اسلحہ اسمگلنگ کا الزام: وزیراعلیٰ سندھ نے اپنے مشیر کا استعفیٰ منظور کرلیا

بدھ 24 اپریل 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ایک ہفتہ قبل سندھ کے علاقے جیکب آباد میں پولیس نے ایک کارروائی کی جس میں لائٹ مشین گن اورکلاشنکوف کی 2 ہزار 350 گولیاں برآمد ہوئیں۔

آئی جی سندھ کے مطابق لائٹ مشین گن کے 6 میگزین، جی تھری رائفل کے 17 میگزین پر مشتمل اسلحہ ڈبل کیبن گاڑی میں بلوچستان سے کراچی منتقل کیا جارہا تھا۔ ’ڈبل کیبن گاڑی کے ساتھ سندھ پولیس کی موبائل بھی تھی، گاڑی اورپولیس موبائل شکارپور سے تعلق رکھنے والے سندھ کابینہ کے رکن میر بابل خان بھیو کے زیراستعمال ہے‘۔

بعد ازاں تھانہ مولاداد کے ایس ایچ او کی مدعیت میں 3 اہلکاروں سمیت 7 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج ہوا اور مقدمے میں دہشتگردی ایکٹ کی دفعات بھی شامل کی گئیں۔

میر بابل خان بھیو نے واقعہ کے بعد کیا کہا تھا؟

میر بابل خان بھیو نے اس وقت واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے کہاکہ اسلحہ اسمگلنگ سے میرا اور خاندان کا کوئی تعلق نہیں، ہم خود جرائم کلچر کے خلاف ہیں، گاڑی پر میرے انتخابی اسٹیکر لگنے سے گاڑی میری نہیں ہوجاتی، پولیس اور سیاسی مخالفین میرے خلاف جھوٹا پروپیگنڈا کررہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ واقعہ کے وقت میں کراچی میں اور بیٹا شکار پور میں تھا۔

بابل بھیو کے مطابق غیر قانونی اسلحے کا ان پر الزام لگا کر ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی۔

انہوں نے وزیراعلیٰ کے مشیر ہونے کے ناطے اس الزام کی نا صرف تردید کی بلکہ واقعے سے لاتعلقی کا بھی اظہار کیا تھا۔

بابل بھیو کا حکومت سے واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ

ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت سندھ واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرائے، صاف اور شفاف انکوائری کرانے کے لیے وزیراعلیٰ کے مشیر کے عہدے سے مستعفی ہوتا ہوں۔ اور مراد علی شاہ سے درخواست کرتا ہوں میرا استعفیٰ فوری منظور کرکے انکوائری شروع کی جائے۔

استعفی دیے ابھی 3 روز ہی ہوئے تھے کہ اپوزیشن نے بھی اس واقعہ پر سخت رد عمل دیا اور وزیراعلیٰ سندھ نے مشیر جنگلات بابل بھیو کا استعفیٰ منظور کرلیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp