وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر برائے کھیل اور امور نوجوانان سید فخر جہان نے مارشل آرٹ ماسٹر، اور گنیز ورلڈ ریکارڈ ہولڈر عرفان محسود کو ان کی خدمات پر 5لاکھ کا چیک دیا، عالمی ریکارڈ ہولڈر نے محکمہ کھیل کے رویے سے نالاں ہوکر چیک واپس کردیا۔
گنیز ورلڈ ریکارڈز میں 100 سے زائد ریکارڈ بنانے والے عرفان محسود کی حوصلہ افزائی اور ان کی خدمات کے اعتراف میں خٰیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے تمغہ امتیاز کے لیے بھی سفارش کیے جانے کا اعلان کیا گیا ہے۔ جبکہ اتھلیٹ عرفان محسود محکمہ کھیل کے اس عمل سے نالاں ہوگئے اور 5لاکھ روپے کا انعامی چیک واپس کردیا۔
مزید پڑھیں
انعامی چیک کھلاڑی نے اسپورٹس مشیر کے آفس اسٹاف کو واپس کردیا ہے۔ عرفان محسود نے میڈیا کو بتایا کہ محکمہ اسپورٹس کے افسران کا رویہ ہتک آمیز تھا۔ اسپورٹس حکام کھلاڑیوں کو عزت نہیں دے سکتے تو انہیں کچھ پیسوں کی خاطر اپنے دفاتر نہ بلائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اسپورٹس ڈیپارٹمنٹ کے افسران ان سے بارگیننگ کررہے تھے کہ 2 لاکھ چیک کافی ہوگا یا 3لاکھ روپے کا، اسپورٹس ڈیپارٹمنٹ کے پاس اگر فنڈز نہیں ہے تو یہ چیک وہ کسی اور مقصد کے لیے استعمال کرلیں۔
’محکمہ کھیل کے افسران نے تسلی دی تھی کہ آپ کو سپورٹ کیا جائے گا آپ پروپوزل لے آئیں۔ کوچ کی اعزازی نوکری کی پیشکش بھی کی گئی، لیکن انتہائی کم تنخواہ پر رکھنا بے عزتی کے مترادف ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ پروپوزل دینے کے بعد افسران نے میرے ساتھ بارگیننگ شروع کر دی، اور ایسا رویہ رکھا گیا جیسے میری کوئی خدمات ہی نہیں ہیں۔
’قومی ہیروز کی بے عزتی ہے، ملاقات میں فوٹو سیشن ہی ایک ضروری چیز دکھائی دے رہی تھی‘۔
دوسری جانب محکمہ اسپورٹس حکام کے مطابق انہیں چیک واپس کرنے کا علم نہیں اور کھلاڑی کے ساتھ کوئی بدتمیزی نہیں ہوئی۔