پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی نے شیخ وقاص اکرم کو چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نامزد کردیا ہے۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے چیئرمین پی اے سی کا معاملہ شبلی فراز کو طے کرنے کی ہدایت کی تھی جس کے بعد معاملہ سیاسی کمیٹی کے سپرد کیا گیا تھا، جس نے کثرت رائے سے شیخ وقاص اکرم کا نام حتمی طور پر منظور کرلیا ہے۔
مزید پڑھیں
سیاسی کمیٹی کے فیصلے سے چیئرمین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا کو آگاہ کردیا گیا ہے، سنی اتحاد کونسل کے سربراہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے لیے شیخ وقاص اکرم کا نام اسپیکر کو تجویز کریں گے۔
عمران خان نے شیر افضل مروت کو چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نامزد کیا تھا تاہم ذرائع کے مطابق حکومت نے اس انتخاب کو مسترد کردیا تھا، حکومت نے سنی اتحاد کونسل سے مطالبہ کیا تھا کہ چیئرمین پی اے سی کے لیے کسی سینئر اور سنجیدہ رہنما کا نام تجویز کیا جائے۔
ذرائع کے مطابق اڈیالہ جیل میں سابق وزیراعظم عمران خان سے جمعرات کو ہونے والی ملاقات میں ایک بار پھر چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا معاملہ زیر بحث آیا تھا، جس میں ایک رہنما کی جانب سے شیر افضل مروت کو چیئرمین پی اے سی نامزد کرنے کی شدید مخالفت کی گئی تھی۔
ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان کو شیر افضل مروت کے نام پر پارٹی میں پائے جانے والے اختلافات سے آگاہ کیا گیا، جس کے بعد سابق وزیراعظم عمران خان نے چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا سربراہ نامزد کرنے کا اختیار سینیٹر شبلی فراز کے سپرد کر دیا تھا۔
عموماً اپوزیشن کی جانب سے کسی بھی ایک رکن کو چیئرمین پی اے سی نامزد کیا جاتا ہے جس پر اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے اس نامزد رکن پارلیمنٹ کو بحیثیت چیئرمین مقرر کردیا جاتا ہے، تاہم یہ قانون نہیں بلکہ پارلیمانی روایت ہے جس کی ابتدا 11 مئی 2006 کو پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے درمیان میثاق جمہوریت کے بعد ہوئی تھی۔