وفاقی حکومت آئی ایم ایف سے ایک اور قرض پروگرام لینے کا حتمی فیصلہ کرچکی ہے مگر آئندہ ماہ پیش ہونے والے وفاقی بجٹ کی تیاری کو ابھی تک حتمی شکل نہیں دی جاسکی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق آئی ایم ایف پروگرام سے منسلک ہونے کی وجہ سے حکومت کو آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تیاری میں مشکلات کا سامنا ہے۔
مزید پڑھیں
رپورٹس کے مطابق حکومت پہلے عالمی مالیاتی ادارے کے ساتھ ٹیکس محصولات اور بجٹ خسارہ طے کرے گی، جبکہ وفاقی وزارتوں کے لیے ترقیاتی بجٹ کی حد بھی طے ہونا ابھی باقی ہے۔
میڈیا رپورٹس میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ابھی تک بجٹ اسٹریٹجی پیپر کی تیاری نہیں ہوسکی حالانکہ 22 اپریل تک اسے منظور کرانے کا ہدف مقرر کیا گیا تھا۔
ابھی تک حکومت کی جانب سے سالانہ پلان کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس بھی نہیں بلائے گئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق نئے مالی سال کا بجٹ جون کے پہلے ہفتے میں پارلیمنٹ میں پیش کیے جانے کا امکان ہے، جبکہ کابینہ کے لیے بجٹ دستاویزات کی تکمیل رواں ماہ کے آخر میں متوقع ہے۔
وفاقی بجٹ کے حوالے سے قومی اسمبلی اور سینیٹ قائمہ کمیٹیوں کو بھی بریفنگ دی جاتی ہے مگر ابھی تک کمیٹیوں کی تشکیل کا عمل ہی مکمل نہیں ہوسکا۔