پاکستان میں پیٹرول کی قیمت میں اضافے سے پھل، سبزی، گوشت، دودھ کی قیمتوں سمیت مسافر بسوں اور ویگنوں کے کرائے بھی بڑھ جاتے ہیں، ٹرین کے ٹکٹ سمیت مال گاڑیوں کے کرایوں میں اضافے سے اشیا خورونوش کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہو جاتا ہے، لیکن جب معاملہ اس کے برعکس ہو تو پیٹرول کی قیمت میں کمی کے باوجود ان ضروری اشیا کی قیمتوں میں کوئی نمایاں رونما نہیں ہوتی۔
مزید پڑھیں
حکومت نے آج سے پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 15 روپے 37 پیسے فی لیٹر کی کمی کی ہے تاہم اس کے باوجود مسافر بسوں اور ویگنوں کے کرایوں سمیت دیگر اشیا خورونوش کی قیمتوں میں کمی نہ ہو سکی، اسی طرح ٹرین اور ایئر لائن سمیت مال گاڑیوں کے کرایوں پر بھی کوئی فرق نہیں پڑا ہے۔
وی نیوز نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ پیٹرول کی قیمت میں کمی کے باوجود ٹرانسپورٹ کرایہ سمیت دیگر اشیاء کی قیمتوں میں کمی کیوں نہیں ہوئی ہے۔
ٹرانسپورٹرز کے مطابق پیٹرول کی قیمت گزشتہ 2 ماہ میں بڑھتی رہی، اس کے باوجود انہوں نے کرایے بڑھائے ہی نہیں تھے اسی لیے اب پیٹرول سستا ہونے پر کرایوں میں کمی نہیں ہوسکتی، پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کرنے والے شہریوں کے مطابق پیٹرول تھوڑا سا مہنگا ہو تو کرایوں میں 10 روپے کا اضافہ کردیا جاتا ہے، اب پیٹرول کی قیمت میں 15 روپے کمی پر کرایہ میں کوئی کمی نہیں کی گئی ہے۔
راولپنڈی اور اسلام آباد سے ملک کے دیگر حصوں میں اشیائے خورونوش سپلائی کرنے والی کمپنیوں نے وی نیوز کو بتایا کہ مال بردار گاڑیاں ڈیزل پر چلتی ہیں اور ڈیزل کی قیمت میں صرف 7.88 روپے کی کمی ہوئی ہے، چونکہ ڈیزل کی قیمت میں زیادہ کمی نہیں کی گئی اس لیے کرایوں میں کمی کا امکان بھی نہیں ہے۔
دال اور چاول کے کاروبار سے وابستہ آڑھتیوں نے وی نیوز کو بتایا کہ گزشتہ 6 ماہ سے ذخیرہ اندوزوں اور اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے کی گئی کارروائیوں سے چاول اور دالوں کی قیمتوں میں 35 سے 40 فیصد کمی آئی ہے، تاہم اب پیٹرول سستا ہونے سے اشیاء خورونوش کی قیمتوں میں مزید کمی ممکن نہیں۔
پیٹرول کی قیمت میں کمی سے ایئر لائن اور ٹرین کی ٹکٹوں میں بھی تاحال کوئی کمی نہیں کی گئی ہے، ٹریول ایجنٹس اور ایئر ٹکٹنگ کے کاروبار سے وابستہ ماہرین کا موقف ہے کہ ایئر ٹکٹس کا پیٹرول کی قیمت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
سبزی اور پھل کے خریداروں کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں اضافے کے بہانے سے اشیاء خورونوش مہنگی تو ہو جاتی ہیں لیکن دوبارہ ان کی قیمتوں میں کمی نہیں ہوتی، انتظامیہ کو چاہیے کہ قیمتوں کو کنٹرول کرے، اس وقت مارکیٹ میں سبزیوں کی قیمتیں بھی آسمان سے باتیں کررہی ہیں، سبزی فروشوں کے مطابق گاڑیوں کا کرایہ کم نہیں ہوا تو سبزی کی قیمتوں میں کیسے کمی کی جائے۔
دارالحکومت اسلام آباد میں گزشتہ 4 دنوں زندہ مرغی کے نرخ 35 روپے بڑھ گئے ہیں، زندہ مرغی 345 روپے فی کلو جبکہ فی درجن انڈے بھی 258 روپے میں فروخت ہو رہے ہیں، پیٹرول کی قیمت میں کمی سے مرغی اور انڈوں کی قیمت میں کوئی فرق نہیں دیکھا گیا ہے۔
دوسری جانب جڑواں شہروں میں دودھ فروشوں کے مطابق پیٹرول کی کمی سے دودھ کی قیمتوں میں کمی نہیں کی جا سکتی، دودھ کی 220 روپے فی کلو کے نرخ پر فروخت پہلے ہی نقصان سے بھرپور ہے، دودھ اور دہی کی قیمتوں میں کمی کی گنجائش نہیں ہے، اس وقت کھل اور سبز چارے کی قیمتیں بھی بہت زیادہ ہیں۔