سابق وزیر اعظم عمران خان اور بشریٰ بی بی کیخلاف نیب کی جانب سے دائر کردہ 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس کی سماعت آج اڈیالہ جیل میں ہوگی، جس کے لیے دونوں ملزمان کے وکلا کو بذریعہ پولیس حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ پہلی مرتبہ ہے کہ اسلام آباد کی احتساب عدالت کی جانب سے ملزمان کے وکلا کو نوٹس جاری کیے گئے ہیں، اس اطلاع کی تصدیق کرتے ہوئے وکلا کا کہنا ہے کہ 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس کی سماعت میں اچانک تیزی دکھائی جارہی ہے۔
مزید پڑھیں
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری پر مشتمل ڈویژن بینچ نے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں سابق وزیر اعظم عمران خان کی 10 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کرلی تھی۔
اس سے قبل احتساب عدالت اسلام آباد نے عمران خان کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی جس کے بعد انہوں نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا، جہاں فریقین کے دلائل سننے کے بعد گزشتہ منگل کو فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا جسے گزشتہ بدھ کو سنایا گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ بدھ کو اسلام آباد کی احتساب عدالت نے جیل انتظامیہ کی جانب سے اڈیالہ جیل میں سیکیورٹی خدشات کے حوالے سے دی گئی درخواست منظور کرتے ہوئے 190 ملین پاونڈ ریفرنس کی سماعت کسی کارروائی کے بغیر 17 مئی تک ملتوی کردی گئی تھی۔
سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کی جانب سے احتساب عدالت اسلام آباد کو لکھے گئے خط میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ اڈیالہ جیل صوبے کی حساس ترین جیل ہے، جہاں دستیاب گنجائش کے برعکس 7 ہزار کے لگ بھگ قیدی رکھے گئے ہیں۔
مذکورہ خط میں بتایا گیا تھا کہ پنجاب کے صوبائی محکمہ داخلہ کو کالعدم تنظیموں کی جانب سے جیلوں پر حملے کے منصوبے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں، جس کے مطابق میانوالی، ڈیرہ غازی خان، راولپنڈی اور اٹک جیل کو سیکیورٹی خدشات درپیش ہیں۔
اس ضمن میں کچھ روز قبل اڈیالہ جیل کی سیکیورٹی کے لیے قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے تعاون سے فرضی مشق بھی کی گئی تھیں۔