غزہ: جنگ کے باعث کتنے طلبا تعلیم سے محروم؟

پیر 24 جون 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

غزہ میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں یوں تو مسلمان خواہ وہ بوڑھے ہوں یا بچے بھیڑ بکریوں کی طرح مارے جا رہے ہیں اور زندگی کا ہر شعبہ بربادی کا شکار ہے۔ اس صورتحال میں طالبعلم بھی بہت زیادہ متاثر ہورہے ہیں کیوں کہ اسرائیل کی تباہ کن عسکری کارروائیوں نے ان سے تعلیم کے حصول کی سہولت بھی چھین لی ہے۔

الجزیرہ کے مطابق اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین کے منصوبہ بندی کے ڈائریکٹر سام روز نے کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک امر ہے کہ غزہ کی پٹی میں 50 لاکھ سے زائد طلبا 8 ماہ سے تعلیم حاصل کرنے کے قابل نہیں ہیں۔

یو این آر ڈبلیو اے کے پلاننگ ڈائریکٹر روز نے بتایا کہ غزہ بھر میں ہائی اسکول کے 39 ہزار طلبا یونیورسٹی کے امتحانات نہیں دے سکے جس سے  ہمارے دکھ و درد میں مزید اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ غزہ میں 50 لاکھ سے زیادہ بچے 8 ماہ سے تعلیم کے حق سے محروم ہیں اور ہر چیز کو ایک طرف چھوڑیں ان بچوں کو  تعلیم حاصل کرنے کا موقع نہ ملنا انتہائی افسوسناک ہے۔

دریں اثنا فلسطینی حکومت کی جانب سے دیے گئے بیان میں بھی کہا گیا ہے کہ غزہ میں ہائی اسکول کے تقریباً 40 ہزار طلبا یونیورسٹی داخلہ امتحان میں  نہیں بیٹھ سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp