بیرون ملک پناہ لینے والے پاکستانی شہریوں کو پاسپورٹ کے اجرا پر پابندی کا نوٹیفیکیشن سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا گیا ہے، درخواست گزار کے مطابق مذکورہ پابندی آئین کے آرٹیکل 10 ،10اے اور25 کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔
مزید پڑھیں
ایڈوکیٹ صائم چوہدری کی جانب سے 184(3) کے تحت سپریم کورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں وفاقی حکومت ،ڈی جی پاسپورٹ کو فریق بناتے ہوئے حکومت کی 5 جون کی پالیسی کو کالعدم قرار دینے کی استدعاکی گئی ہے۔
فریقین کو فوری حکومت کی پالیسی پر عملدرآمد روکنے کی استدعا کرتے ہوئے درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ حکومت نے بیرون ملک پناہ لینے والوں کو پاسپورٹ جاری نہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اس ضمن میں نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا تاہم اس میں پابندی کی وجوہات نہیں بتائی گئیں۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے پابندی کا جاری کیا گیا نوٹیفیکیشن تفریقی اور بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے کیونکہ حکومتی نوٹیفیکیشن آئین کے آرٹیکل 10 ،10اے اور 25 کے بر خلاف ہے۔
واضح رہے کہ رواں ماہ وزارت داخلہ نے بیرون ملک پناہ لینے والے پاکستانیوں کو پاسپورٹ جاری نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا، اس ضمن میں وزارت داخلہ کی جانب سے جاری مراسلے کے مطابق سیکیورٹی خدشات اور عالمی یقین دہانیوں کے تناظر میں ایسے تمام پاکستانی جو کسی بھی بنیاد پر دوسرے ممالک میں پناہ لیں گے یا پناہ لیے ہوئے ہیں، انہیں قومی مفاد میں پاسپورٹ جاری نہیں کیا جائے گا۔