امریکا نے پاکستان میں 9 مئی جیسے پُرتشدد واقعات کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ واشنگٹن جائزطریقے سے اظہاررائے کی آزادی کی حمایت کرتا ہے، تمام مظاہرے پرامن طریقے سے ہونے چاہییں۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی بے مثال قربانیوں اور خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی قوم کو دہشت گردوں کے ہاتھوں بہت نقصان اٹھانا پڑا۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد اور واشنگٹن کے تعلقات آج کئی برسوں کی بہترین پوزیشن پر ہیں، امریکا
انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم اور مسلح افواج نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں لازوال قربانیاں دی ہیں۔ ملک کو دہشتگردوں کے ہاتھوں 80,000 سے زیادہ جانوں سے ہاتھ دھونا پڑا، اس کے علاوہ بڑے پیمانے پر معاشی نقصانات بھی ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ عوام اور افواج نے دہشتگردی کی لعنت سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے ایک دہائی سے زیادہ عرصے پر محیط طویل جنگ کامیابی کے ساتھ لڑی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور امریکا کے مابین تعلقات بہتری کی جانب گامزن ہیں، امریکی سفیر
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے مزید کہا کہ علاقائی سلامتی کو درپیش خطرات میں پاکستان اور امریکا کے مشترکہ مفادات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کے متعدد سویلین اداروں کے ساتھ شراکت داری کے ساتھ آگے چل رہے ہیں اور باقاعدگی سے پاکستانی حکومت کے ساتھ رابطے میں رہتے ہیں تاکہ علاقائی سلامتی کو مضبوط بنانے اور استعداد کار بڑھانے کے مواقعوں کی نشاندہی کی جاسکے، اس میں انسداد دہشتگردی کے سالانہ اعلیٰ سطح کے مذاکرات بھی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: 9 مئی واقعات کے کرداروں کیخلاف ناقابل تردید ثبوت، چہرے بے نقاب کریں گے، حکومت
پاکستان میں 9 مئی کے فسادات سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ ان کا ملک جائز طریقے سے اظہار رائے کی آزادی کی حمایت کرتا ہے اور توڑ پھوڑ، لوٹ مار اور آتش زنی جیسی کارروائیوں کی مخالفت کرتا ہے۔
ترجمان کے مطابق امریکا پرامن اجتماع کے حق سمیت جائز اور آزادانہ اظہار رائے کی حمایت کرتا ہے اور پرتشدد کارروائیوں کی مخالفت کرتا ہے، انہوں نے کہا کہ تمام مظاہرے پرامن طریقے سے ہونے چاہییں اور حکومتوں کو قانون کی حکمرانی اور اظہار رائے کی آزادی سے پرامن طریقے سے ہی نمٹنا چاہییے ۔
یہ بھی پڑھیں: 9 مئی واقعات نے پاکستان کی سیاست پر کیا اثرات مرتب کیے؟
واضح رہے کہ 9 مئی کو پاکستان بھر میں اس وقت فسادات شروع ہوئے تھے جب معزول وزیر اعظم عمران خان کو گزشتہ سال 19 ملین پاؤنڈ کی کرپشن کے مقدمے میں گرفتار کیا گیا تھا اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے سینکڑوں کارکنوں اور سینیئر رہنماؤں کو پرتشدد واقعات، فوجی تنصیبات پر حملوں میں ملوث ہونے کے الزام میں جیلوں میں ڈال دیا گیا تھا۔
مظاہروں کے دوران شرپسندوں نے جناح ہاؤس اور جی ایچ کیو سمیت سول اور فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا۔ افواج پاکستان نے 9 مئی کو ’یوم سیاہ‘ قرار دیتے ہوئے آرمی ایکٹ کے تحت مظاہرین کیخلاف مقدمہ چلانے کا فیصلہ کیا تھا۔