اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن ٹریبیونل کو تینوں حلقوں کا باقاعدہ ٹرائل آگے بڑھانے سے روک دیا

جمعرات 11 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن ٹریبونل کو اسلام آباد کے 3 حلقوں کا باقاعدہ ٹرائل آگے بڑھانے سے روک دیا۔

الیکشن ٹریبیونل تبدیلی کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف درخواستوں پر سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق نے کی۔

آج کی سماعت کے حکم نامے کے مطابق، الیکشن ٹریبیونل ابتدائی معاملات سے متعلق کارروائی آگے بڑھا سکتا ہے، الیکشن ٹریبونل دیگر سماعت جاری رکھیں ٹرائل نہ کریں۔

یہ بھی پڑھیں: جسٹس طارق جہانگیری کو کام سے روکنے کی درخواست قابل سماعت ہے یا نہیں؟ فیصلہ محفوظ

سماعت کے آغاز پر چیف جسٹس عامر فاروق نے وکیل شعیب شاہین استفسار کیا کہ ٹریبیونل میں کیا کارروائی چل رہی ہے، جس پر شعیب شاہین نے عدالت کو بتایا کہ ایک کیس آج تھا، دیگر 2 پیر کو سماعت کے لیے مقرر ہیں۔

چیف جسٹس نے پوچھا کہ اگر ہم کیس 22 جولائی تک رکھ لیں تو کوئی مسئلہ تو نہیں، اگر پروسیجر کی کوئی خلاف ورزی ہوتی ہے تو چیلنج کیا جاسکتا ہے۔

پاکستان مسلم لیگ ن کے وکیل نے کہا کہ ہمارے پاس رٹ میں آرڈر کو چیلنج کرنے کا اختیار نہیں تھا۔ جسٹس عامر فاروق بولے، ’رٹ میں نہیں کرسکتے تو سڑک پار سپریم کورٹ چلے جائیں، اگر ٹریبیونل کے کسی آرڈر سے متاثر تھے تو رٹ پٹیشن دائر کرتے۔‘

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آرڈر کے خلاف رٹ قابل سماعت ہے، آپ سیدھے تعصب پر چلے گئے، میں تو حیران ہوں آپ لوگوں نے قانون دیکھا ہی نہیں اور اعتراض کردیا، اگر تعصب کا تاثر ہو تو اسی جج سے کیس منتقلی کی استدعا کی جاتی ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ مجھے اس کیس کو تفصیل سے سمجھنے میں وقت لگے گا، کیس کو 22 جولائی کو سماعت کے لیے رکھ لیتے ہیں، الیکشن ٹریبیونل کو کارروائی آگے بڑھانے سے روک دیتے ہیں، میں روزانہ کی بنیاد پر کیس سن کر 4 سے 5 دن میں فیصلہ کر دوں گا۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق جہانگیری کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں درخواست دائر

وکیل شعیب شاہین نے استدعا کی کہ عدالت الیکشن ٹریبیونل کو حتمی فیصلہ کرنے سے روک دے، الیکشن ٹریبیونل کی کارروائی کو آگے بڑھنے سے نہ روکا جائے، ٹریبیونل نے 2 مئی کو جواب اور فارمز جمع کرانے کا حکم دیا تھا ابھی تک جمع نہیں ہوئے۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ میں متفقہ حل نکالنے کی کوشش کررہا ہوں، ایشوز فریم کروا لیں، ٹریبیونل کو ابتدائی چیزیں پوری کرنے دیں، ہم الیکشن ٹریبیونل کو باقاعدہ ٹرائل آگے بڑھانے سے روک دیتے ہیں۔

بعدازاں، چیف جسٹس عامر فاروق نے آج کی سماعت کا حکم نامہ لکھوایا جس میں الیکشن ٹریبیونل کو اسلام آباد کے 3 حلقوں کا باقاعدہ ٹرائل آگے بڑھانے سے روک دیا گیا۔

واضح رہے کہ ن لیگ کے ارکان اسمبلی نے الیکشن ٹربیونل پر تعصب اور مفادات کے ٹکراؤ کا الزام لگایا تھا۔ جس پر الیکشن کمیشن نے کیسز دوسرے ٹریبیونل کو منتقل کرنے کی استدعا منظور کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:ٹریبونل تبدیلی کیس: جسٹس طارق جہانگیری پر تعصب کا الزام، ن لیگی وکیل نے معافی مانگ لی

تاہم منگل کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت  کے دوران ایم این اے  انجم عقیل خان کے وکیل نے جسٹس طارق محمود جہانگیری پر لگائے گئے تعصب کے الزام پر عدالت سے معافی مانگی تھی۔ بعد ازاں الیکشن کمیشن کو جواب جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے عدالت نے کیس کی سماعت بدھ  تک کے لیے ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ عام انتخابات 2024 میں اسلام آباد کے حلقے این اے 47، این اے 46 اور این اے 48 سے مسلم لیگ ن کے امیدوار ڈاکٹر طارق فضل چوہدری، انجم عقیل اور مسلم لیگ ن کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار راجا خرم نوار کامیاب ہوئے تھے جن کے خلاف تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے مخالف امیدواروں نے دھاندلی کے الزامات عائد کیے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp