فرانس کے دارلحکومت پیرس کے اسٹیڈ ڈی اسٹیڈیم میں ’پیرس اولمپکس 2024 ‘ کی مشعل بجھا کر ایتھلیٹس مقابلوں کے اختتام کا اعلان کردیا گیا ہے اورآئندہ اولمپکس 2028 کے مقابلوں کی میزبانی کے لیے مشعل امریکی ریاست لاس اینجلس کے حوالے کردی گئی ہے۔
پیرس اولمپکس 2024 کا اختتام ہو گیا ہے جس میں امریکا اور چین کے درمیان سونے کے تمغے کی دوڑ پیرس اولمپکس کے فائنل ایونٹ تک بھی جاری رہی، آخری روز چین امریکا پر طلائی تمغوں کی دوڑ میں اپنی برتری کو برقرار نہ رکھ سکا اور یوں امریکا اور چین دونوں نے طلائی تمغوں کی دوڑ برابری پر ختم کی۔
امریکا اور چین دونوں نے پیرس اولمپکس کے اختتام پر 40 ، 40 طلائی تمغے حاصل کر کے ٹاپ پوزیشن پر رہے جبکہ طلائی، چاندی اور کانسی کے تمغوں کی دوڑ میں امریکا نے پوری دُنیا کے اتھلیٹس کو پیچھے چھوڑ کر اولمپکس کی دُنیا میں اپنی دھاک بٹھا دی۔
اتوار کو پیرس اولمپکس کے اختتام پر امریکا نے مجموعی طور پر 126 تمغے حاصل کیے ہیں جن میں 40 سونے، 44 چاندی اور 42 کانسی کے تمغے شامل ہیں۔
اسی طرح مجموعی تمغوں کی دوڑ میں چین 91 تمغے حاصل کر کے عالمی سطح پر دوسرے نمبر پر رہا، چین نے 40 سونے، 27 چاندی اور 24 کانسی کے تمغے حاصل کیے۔
پیرس اولمپکس میں برطانیہ طلائی تمغوں کی دوڑ میں چھٹے نمبر پر رہا جب کہ مجموعی میڈیلز کی دوڑ میں تیسرے نمبر پر رہا، برطانیہ نے 14 طلائی تمغے، 22 چاندی اور 29 کانسی کے تمغے حاصل کیے، یوں برطانیہ مجموعی طور پر 65 میڈلز حاصل کر کے تیسرے نمبر پر رہا۔
اسی طرح فرانس مجموعی طور پر 64 میڈلز حاصل کر کے چوتھے نمبر پر رہا تاہم طلائی تمغوں کی دوڑ میں فرانس کا پانچواں نمبر رہا، فرانس نے 16 طلائی تمغے، 26 چاندی اور 22 کانسی کے تمغے حاصل کیے۔
پیرس اولمپکس میں آسٹریلیا مجموعی طور پر 53 میڈلز کے ساتھ پانچویں نمبر پر رہا جب کہ طلائی تمغوں کی دوڑ میں اس کا نمبر چوتھا رہا، آسٹریلیا نے 18 طلائی تمغے، 19 چاندی اور 16 کانسی کے تمغے حاصل کیے۔
اسی طرح جاپان مجموعی طور پر 45 میڈلز حاصل کر کے چھٹے نمبر پر رہا، تاہم طلائی تمغوں کی دوڑ میں جاپان کی تیسری پوزیشن ہے، جاپان نے 20 طلائی تمغے، 12 چاندی اور 13 کانسی کے تمغے حاصل کیے۔
پیرس اولمپکس میں اٹلی نے مجموعی طور پر 40 ، نیدرز لینڈ نے 34 ، جرمنی نے 33 اور جنوبی کوریا نے 32 میڈلز حاصل کیے، اٹلی نے 12 ، نیدرز لینڈ نے 15، جرمنی نے 12 اور جنوبی کوریا نے 13 طلائی تمغے حاصل کیے۔
امریکا گزشتہ کئی دنوں سے پیرس اولمپکس میں سونے کے تمغوں میں برتری حاصل کرنے کے لیے چین کے ساتھ مقابلہ میں رہا، اس سے قبل امریکا 38 اور چین 39 گولڈ میڈل کے ساتھ پہلے نمبر پر تھا تاہم اولمپکس کے اختتامی مقابلوں میں دونوں ممالک نے 40 ،40 گولڈ میڈل حاصل کیے اور یوں دونوں ممالک گولڈ میڈل میں برابری پر رہے۔
چین نے اتوار کو خواتین کی 81 کلو گرام سے زیادہ ویٹ لفٹنگ میں طلائی تمغہ حاصل کیا جب کہ امریکا کی جینیفر ویلنٹے نے سائیکلنگ ٹریک میں خواتین کے اومنیم ٹائٹل کا دفاع کرتے ہوئے سونے کا تمغہ جیتا۔ امریکی خواتین باسکٹ بال ٹیم نے 67-66 سے کامیابی حاصل کی اور گولڈ میڈل حاصل کر کے چین کی برتری ختم کر دی۔
امریکا نے اتوار کو اولمپکس کے اختتام پر مجموعی طور پر 5 تمغے جیتے جن میں خواتین کا باسکٹ بال میں طلائی تمغہ، خواتین کے اومنیم (سائیکلنگ ٹریک) میں ایک طلائی تمغہ، خواتین کے فری اسٹائل 76 کلوگرام (ریسلنگ) میں چاندی کا تمغہ، خواتین کی والی بال میں ٹیم سلور اور مردوں کے واٹر پولو میں کانسی کا تمغہ شامل ہے۔
بین الاقوامی ثالثی عدالت کے فیصلے کے بعد فیڈریشن انٹرنیشنل ڈی جمناسٹک اور آئی او سی نے اعلان کیا ہے کہ خواتین کے فلور فائنل میں اردن چلیز کا تمغہ رومانیہ کی جمناسٹ اینا باربوسو کو دیا جائے گا۔
3 سال قبل ٹوکیو میں ہونے والی گولڈ میڈل کی دوڑ میں امریکا نے چین کو 38 کے مقابلے میں 39 گولڈ میڈل سے شکست دے کر سرفہرست پوزیشن حاصل کی تھی۔ ٹوکیو اولمپکس 2020 میں امریکا نے مجموعی طور پر 113 تمغے جیتے تھے۔ 2016 میں ریو میں امریکا زیادہ غالب رہا تھا ، جب اس نے برطانیہ کے 27 اور چین کے 26 کے مقابلے میں 46 طلائی تمغے حاصل کیے تھے۔
امریکا کے پیرس میں مجموعی طور پر 126 تمغے امریکا کے لیے تیسرا سب سے بڑا مجموعہ تھا اور لاس اینجلس میں 1984 کے اولمپکس میں سب سے زیادہ تھا، جب امریکا نے 174 تمغے جیتے تھے۔