ملک بھر میں جہاں مون سون بارشوں کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے، وہیں سندھ کے شہر سکھر میں 2 روز سے جاری شدید بارشوں نے نظام زندگی درہم برہم کردیا۔
رپورٹس کے مطابق سکھر شہر میں 2 روز کے دوران 297 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں طوفانی بارشوں نے تباہی مچادی، پنجاب میں 8 افراد جاں بحق، بلوچستان میں ریلوے نظام شدید متاثر
شدید بارش کے باعث گھنٹہ گھر اور اطراف کی سڑکوں پر کئی کئی فٹ پانی جمع ہے، جبکہ پرانا سکھر، جیل روڈ اور دیگر نشیبی علاقے بھی زیر آب آگئے ہیں، اور انتظامیہ پانی کی نکاسی میں ناکام ہوگئی ہے۔
بارش کے باعث سکھر ریلوے اسٹیشن کے باہر تالاب کا منظر ہے، جبکہ گھنٹہ گھر چوک اور اطراف کے بازاروں میں پانی دکانوں میں داخل ہوگیا جس سے تاجروں کا نقصان ہوا ہے۔
بیشتر علاقوں سے پانی کی نکاسی کردی گئی، کمشنر سکھر کا دعویٰ
کمشنر سکھر کا موقف ہے کہ پرانا سکھر کے بیشتر علاقوں سے پانی کی نکاسی کردی گئی ہے، جبکہ مینارہ روڈ اور بکھر چوک کو بھی کلیئر کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب سکھر کے شہری پانی کی نکاسی نہ ہونے پر غصے میں ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ انتظامیہ نے پانی کی نکاسی کے لیے سرے سے کوئی انتظامات نہیں کیے تھے۔
شدید بارشوں کے باعث رحیم یار خان، راجن پور، لاڑکانہ اور نوشہرو فیروز میں بھی ہر طرف بارش کا پانی جمع ہے اور لوگوں کو شدید مشکلات ہیں۔
یہ بھی پڑھیں کے پی: بارشوں نے ڈیڑھ ماہ میں 64 جانیں لے لیں، چترال میں ایمرجنسی
میڈیا رپورٹس کے مطابق رحیم یار خان میں چھتیں گرنے اور کرنٹ لگنے کے واقعات بھی پیش آئے ہیں، جن میں 5 افراد جاں بحق ہوگئے، جبکہ لودھراں میں گھر کی دیوار گرنے سے ایک راہ گیر جاں بحق ہوگیا۔