پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیئر رہنما و ممبر قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ عمران خان چاہتے تو جنرل عاصم منیر کی آرمی چیف تعیناتی کو روک سکتے تھے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ آرمی چیف کی تعیناتی کی سمری کی منظوری صدر مملکت نے دینی تھی، اور عمران خان اور عارف علوی کو روک دیتے تو تعیناتی رک جاتی۔
یہ بھی پڑھیں اب اگر کوئی 9 مئی ہوتا ہے تو ذمہ داری میں لوں گا، شیر افضل مروت کا اعلان
انہوں نے کہاکہ اگر 2 دن تک بھی تعیناتی کو روک لیا جاتا تو نتائج کچھ اور ہوتے، کیونکہ اس وقت کے آرمی چیف چاہتے ہی یہی تھے۔
شیر افضل مروت نے کہاکہ فیض حمید جنرل عاصم منیر کو آرمی چیف نہیں دیکھنا چاہتے تھے، اب ان کی گرفتاری کے حوالے سے ایک بیانیہ بنایا جارہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ رؤف حسن کے خلاف پروپیگنڈا کیا جارہا ہے، انہوں نے ایسی کوئی بات نہیں کی جو ریاست کے مفادات کے خلاف ہو، بھارتی صحافی کو یہ کہنا کہ پاکستان خونی انقلاب کے دہانے پر ہے، اس میں کیا غلط ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہاکہ یہ بات غلط ہے کہ عمران خان کی ہدایت پر مجھے پارٹی سے نکالا گیا، ان کے کان بھرے گئے تھے کہ میں نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو گالیاں دی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں جنرل فیض نے پی ٹی آئی کو بھی بیوقوف بنایا، گرفتاری سے فوج کی عزت میں اضافہ ہوگا، شیر افضل مروت
انہوں نے کہاکہ خیبرپختونخوا میں اختلافات سے پارٹی کو نقصان ہورہا ہے، مسئلے کا حل تلاش کریں گے، اختلافات ہر پارٹی میں ہوتے ہیں۔
شیر افضل مروت نے کہاکہ ہم 22 اگست کو اسلام آباد میں جلسے کے لیے تیار ہیں، اور جتنے بھی قافلے آئیں گے میں خود انہیں خوش آمدید کہوں گا۔