لاہور ہائیکورٹ نے ملک بھر میں یوٹیلیٹی اسٹورز کی بندش کیخلاف درخواست پر سماعت کے بعد وفاقی حکومت سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 4 ستمبر کو جواب طلب کر لیا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس محمد رضا قریشی نے یوٹیلٹی اسٹورز ایسوسی ایشن درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار مزمل رفیق کی جانب سے آصف شہزاد ساہی ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت کا یوٹیلیٹی اسٹورز بند کرنے کا فیصلہ، اسٹورز انتظامیہ کو 2 ہفتے کی مہلت
درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ درخواست گزار عرصہ 10 سال سے یوٹیلیٹی اسٹور کا ملازم ہے، یوٹیلیٹی اسٹورز ایک منافع بخش ادارہ ہے جو 2 ارب روپے منافع کما رہا ہے اور سالانہ 25 ارب روپے ٹیکس کی مد میں ادا کرتا ہے۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف کا یوٹیلیٹی اسٹورز کا دورہ، کن اشیا میں کتنی کمی ہوئی؟
درخواست میں کہا گیا ہے کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کو آئی ایم ایف کی ہدایات پر بند کیا جا رہا ہے، عدالت حکومت کے یوٹیلیٹی سٹورز کو بند کرنے کے مراسلے کو غیر قانونی قرار دے، درخواست کے حتمی فیصلے تک حکومت کے یوٹیلٹی اسٹورز کو بند کرنے کے اقدام پر حکم امتناع جاری کیا جائے۔