سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے دعویٰ کیا کہ آئینی ترمیم کا مقصد صرف مجھے جیل میں رکھنا ہے۔ یہ قاضی فائز عیسیٰ کو دوبارہ لا کر عدلیہ کو تباہ کرنا چاہتے ہیں۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے اڈیالہ جیل، راولپنڈی میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئینی عدالت کا قیام اس لیے عمل میں لایا جا رہا ہے کیونکہ یہ سپریم کورٹ سے ڈرے ہوئے ہیں کہ اگر الیکشن کھل گیا تو سب کچھ ریورس ہو جائے گا۔ الیکشن فراڈ چھپانے کے لیے یہ سب کچھ کیا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ملک کو بحران سے نکالنے کا جامع پلان تیار کر لیا ہے، عمران خان
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف نے کہا کہ نئی ترامیم سے ملک کا مستقبل تباہ ہو جائے گا۔ یہ سب کچھ ملکی مفاد کے خلاف ہو رہا ہے۔ ججز کو دھمکیاں، لوگوں کو اغوا کرنا، ایک سیاسی جماعت کو ختم کرنے سے سیاسی عدم استحکام بڑھے گا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ آئینی ترمیم کا مقصد صرف مجھے جیل میں رکھنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے عدلیہ کا بیڑا غرق کرنے کافیصلہ کیا ہے۔ حکومت میں بیٹھے لوگ عدلیہ کو آزاد نہیں دیکھنا چاہتے۔ یہ قاضی فائز عیسیٰ کو دوبارہ لا کر عدلیہ کو تباہ کرنا چاہتے ہیں۔
بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ رول آف لاء کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں اس سے بڑا ظلم ملک پر نہیں ہو سکتا۔
’میں ججز اور صحافیوں کے ساتھ کھڑا ہوں۔ یہ ہمارے ملک کے مستقبل کا مسئلہ ہے۔ یہ سمجھتے ہیں ہم اس کے خلاف خاموش رہیں گے۔ ہم اس کے خلاف بھرپوراحتجاج کریں گے۔ عوام کو اپنے حقوق اور عدلیہ کو بچانے کے لیے کھڑا ہونا پڑے گا۔‘
یہ بھی پڑھیں:عمران خان کا اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کے دروازے بند کرنے کا اعلان
عمران خان نے کہا کہ نیب ترامیم میں انہوں نے اپنے اربوں روپے معاف کروا کر اپنی چوری کو تحفظ دیا۔ ترمیم لانے والوں کے پیسے باہر پڑے ہوئے ہیں۔ اشرافیہ کا انٹرسٹ اور ملکی مفاد آپس میں متضاد ہیں۔ 6ماہ میں 4ہزار پاکستانی کمپنیاں دبئی میں رجسٹرڈ ہوئیں۔ اب ہم قرضے لے کر ملک چلارہے ہیں، اسی لیے مہنگائی قابو نہیں آرہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ان کو تو فرق نہیں پڑنا، ان کا پیسہ اور جائیدادیں باہر ہیں۔ انہوں نے محسن نقوی کی اہلیہ پر الزام عائد کیا کہ ان کی 500 ملین ڈالر کی پراپرٹی دبئی لیکس میں سامنے آئی ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ لاہور میں 21 تاریخ کو پرامن جلسہ اور تاریخی احتجاج کریں گے۔