سینیئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے کہا کہ جلسے کے مقررہ وقت کا آغاز ہونے والا ہے اور ابھی تک کرسیاں خالی ہیں، یہ انقلاب اور مقبولیت کاعبرتناک نظارہ ہے۔
جلسے کے لئے مقررہ وقت کا آغاز ہونے والا ہے اور اب تک تین درجن کرسیاں نہیں بھر سکیں۔ یہ “انقلاب” اور “مقبولیت” کا عبرتناک نظارہ ہے جو سوشل میڈیا پر ذریعے گزشتہ جلسے میں جعلی اور پرانی وڈیوز جاری کرکے اپنے حامیوں کے”ذہنوں” میں برپا کرنے کی ناکام کوشش کی گئی تھی۔ اس بار اصلی مناظر… pic.twitter.com/M42l29j4Ix
— Marriyum Aurangzeb (@Marriyum_A) September 21, 2024
پنجاب کی سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے سماجی رابطہ کی ویب سائٹ ایکس پر جلسہ گاہ کے مناظر کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ دیکھ مقررہ وقت کا آغاز ہوچکا ہے اور ابھی تک گنے چنے لوگ ہی جلسہ گاہ میں ہیں۔
مزید پڑھیں: لاہور جلسہ: تحریک انصاف کے کارکنان کی آمد کا سلسلہ جاری، وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کا قافلہ پنجاب میں داخل
انہوں نے لکھا کہ اب تک یہ لوگ 3درجن کرسیاں نہیں بھرسکے، یہ انقلاب اور مقبولیت کاعبرتناک نظارہ ہے، جعلی اور پرانی وڈیوز جاری کرکے اپنے حامیوں کی ذہن سازی کی جاتی ہے۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ اس بار اصلی مناظر ہم جاری کر رہے ہیں تاکہ کوئی شک نہ رہے۔ پنجاب سے تو مسترد ہوچکے ہیں، اس لیے خیبرپختونخوا کے سرکاری ملازمین اور سرکاری مشینری کے ہمراہ انتشاری سرکس لگانے کی کوشش جاری ہے۔
پنجاب سے تو مسترد ہوچکے ہیں، اس لئے خیبرپختون خوا کے سرکاری ملازمین اور سرکاری مشینری کے ہمراہ انتشاری سرکس لگانے کی کوشش جاری ہے۔ ‘دہشت گردی’ سے برسرِ پیکار صوبے کی ریسکیو کی گاڑیاں، ایمبولنسز، کرینیں خیبر پختونخواہ سے پنجاب میں صوبے میں “سیاسی انتشار” پھیلانے کے لئے لانا اِن کا… pic.twitter.com/8mAzdJektl
— Marriyum Aurangzeb (@Marriyum_A) September 21, 2024
ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی سے برسرِ پیکار صوبے کی ریسکیو کی گاڑیاں، ایمبولنسز، کرینیں خیبر پختونخوا سے پنجاب سیاسی انتشار پھیلانے کے لیے لانا اِن کا اصل چہرہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان جلسوں سے رہا نہیں ہوں گے، علی امین لاہور میں معافی مانگیں، عظمیٰ بخاری
واضح رہے اس سے قبل پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے بھی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ پنجاب کے لوگ مصروف ہیں وہ جلسے میں نہیں جارہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا اپنے ساتھ ڈنڈا بردار فورس لارہے ہیں، گاڑیوں میں اسلحہ رکھا ہوا ہے اور سرکاری مشینری کا استعمال کررہے ہیں۔