آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ہی مسئلے کا واحد حل ہے، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ

منگل 24 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے غزہ اور لبنان کی صورت حال کو دُنیا کے لیے ڈراؤنا خواب قرار دیتے ہوئے فوری غزہ جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ فلسطین کو آزاد ریاست کے طور پر تسلیم کرنا ہی مسئلہ کا حل ہے، دنیا ایک ایسی ریاست کو کیسے قبول کر سکتی ہے؟ جس میں فلسطینیوں کی ایک بڑی تعداد کو بغیر کسی آزادی، کسی حقوق یا وقار کے شامل کیا جائے گا؟

یہ بھی پڑھیں:غزہ میں اسرائیلی جارحیت، اقوام متحدہ کے 6 کارکنوں سمیت 34 افراد شہید

منگل کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے عالمی برادری کو خبردار کیا ہے کہ جرائم پر استثنیٰ، عدم مساوات اور غیر یقینی صورت حال کے باعث تیزی کے ساتھ ’غیر پائیدار دنیا ‘ تخلیق ہو رہی ہے۔

انتونیو گوتریس نے بڑھتی ہوئی جغرافیائی سیاسی تقسیم، جنگوں، آب و ہوا کی تبدیلی اور جوہری اور ابھرتے ہوئے ہتھیاروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انسانیت ناقابل تصور تباہی کی طرف بڑھ رہی ہے، ایک پاؤڈر کیگ ہے جس نے دنیا کو اپنی لپیٹ میں لینے کا خطرہ پیدا کر دیا ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اسرائیل پر غزہ میں فلسطینیوں کو اجتماعی سزا دینے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ ‘حماس کی جانب سے 7 اکتوبر کو اسرائیل کی جانب کیے جانے والے حملوں اور یرغمالیوں کے  جواب میں اسرائیل کی گھناؤنی کارروائیوں دونوں کی میں نے بار بار مذمت کی ہے۔

مزید پڑھیں:اسرائیل فلسطینی علاقوں سے قبضہ ختم کرے، اقوام متحدہ میں قرارداد منظور

انہوں نے کہا کہ حماس کے حملوں کے بعد فلسطینی عوام کو اجتماعی سزا دینے کا کوئی جواز پیش نہیں کیا جا سکتا۔ انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ میرے سیکریٹری جنرل ہونے کے دور میں غزہ میں تباہی اور قتل و غارت گری کی رفتار اور پیمانے کی کوئی اور مثال نہیں دی جاسکتی جس میں اقوام متحدہ کے 200 سے زیادہ ملازمین بھی ہلاک ہو چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ اب بھی غزہ میں خدمات فراہم کر رہی ہے اور آج اقوام متحدہ کے اس ہال میں جمع ہونے والے رہنما فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے کو خصوصی خراج تحسین پیش کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں فلسطینیوں کی نسل کشی: اقوام متحدہ کی نمائندہ نے اسرائیل کے خلاف چارج شیٹ پیش کردی

انتونیو گوتریس نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو فوری جنگ بندی، یرغمالیوں کی فوری اور غیر مشروط رہائی اور 2 ریاستی حل کی جانب ناقابل تنسیخ عمل کے آغاز کے لیے متحرک ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ’متبادل کیا ہے؟ دنیا ایک ایسی ریاست کو کیسے قبول کر سکتی ہے؟ جس میں فلسطینیوں کی ایک بڑی تعداد کو بغیر کسی آزادی، کسی حقوق یا وقار کے شامل کیا جائے گا؟ انتونیو گوتریس نے لبنان میں اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان حالیہ کشیدگی پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔

ان کا کہنا ہے کہ غزہ ایک مسلسل ڈراؤنا خواب ہے جو پورے خطے کو اپنی لپیٹ میں لینے کا خطرہ لیے ہوئے ہے۔ ’لبنان سے آگے بھی دیکھو۔ ہم سب کو کشیدگی سے خوفزدہ ہونا چاہیے۔ لبنان تباہی کے دہانے پر ہے۔ لبنان کے عوام، اسرائیل کے عوام اور دنیا کے عوام لبنان کو ایک اور غزہ بننے کے متحمل نہیں ہوسکتے۔

یہ بھی پڑھیں سلامتی کونسل میں منظور کی گئی قرارداد نے جنگ بندی مذاکرات کو نقصان پہنچایا، اسرائیل

اقوام متحدہ میں اسرائیل کے سفیر ڈینی ڈینن نے انتونیو گوتریس کی تقریر پر تنقید کی اور کہا کہ جب اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل ہمارے یرغمالیوں کی رہائی کی بات کرتے ہیں تو اقوام متحدہ کی اسمبلی خاموش رہتی ہے لیکن جب وہ غزہ کے مصائب کے بارے میں بات کرتے ہیں تو انہیں زبردست تالیاں ملتی ہیں۔ یہ منافقت کے سالانہ مظاہرے کا افتتاحی اشارہ ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp