سابق چیئرمین سینیٹ و سینیئر رہنما پاکستان پیپلزپارٹی رضا ربانی نے گزشتہ روز پارلیمنٹ میں ہونے والی قانون سازی پر لب کشائی کرتے ہوئے اسے پارلیمانی تاریخ کا سیاہ دن قرار دے دیا۔
ججوں کی تعداد میں اضافے اور فوجی سربراہان کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق قانون سازی پر ردعمل دیتے ہوئے رضا ربانی نے کہاکہ خوفزدہ پارلیمنٹ کا وجود ہمیشہ خطرے میں رہتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں پی ٹی آئی نے فوجی سربراہان کی مدت ملازمت میں توسیع کو اندرونی معاملہ قرار دے دیا
انہوں نے کہاکہ تاریخ ہمیں پارلیمانی اور جمہوریت پر عمل نہ کرنے کا ذمہ دار ٹھہرائے گی، جو قانون سازی کی گئی ہے اس کا عدلیہ اور مسلح افواج پر گہرا اثر ہوگا۔
سابق چیئرمین سینیٹ نے کہاکہ حکومت کو چاہیے تھا کہ پہلے یہ بل قائمہ کمیٹیوں کو بھیجتی جہاں ان پر غور کیا جاتا مگر رولز کو معطل کرکے قانون سازی کی گئی۔
واضح رہے کہ پارلیمنٹ نے گزشتہ روز سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججوں کی تعداد میں اضافے کے بل منظور کرنے کے ساتھ ساتھ فوجی سربراہان کی مدت ملازمت بھی 3 سال سے بڑھا کر 5 سال کرنے کی منظوری دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں سپریم کورٹ ججز کی تعداد بڑھانے، فوجی سربراہان کی مدت 5 سال کرنے کے بل قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ سے بھی منظور
پی ٹی آئی نے پارلیمنٹ میں ہونے والی اس قانون سازی کے خلاف احتجاج کیا، تاہم آج سلمان اکرم راجہ نے فوجی سربراہان کی مدت ملازمت میں توسیع کو ادارے کا اندرونی معاملہ قرار دے دیا۔