فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لیے پنجاب حکومت نے ماحول دوست ٹرانسپورٹ کی جانب بڑا اقدام اٹھاتے ہوئے لاہور کے گرین لائن میٹروٹریک پر ڈیزل و پیٹرول بسوں کوتبدیل کرنیکا فیصلہ کیا ہے۔
الیکٹرک بسیں چلانے کے لیے 5ارب 52کروڑ 50لاکھ لاگت آئیگی، لاہور کے گرین لائن میٹروبس روٹ پرالیکٹرک بسیں چلانے کی ورکنگ کا آغاز کردیا گیا ہے۔ نئے سال 28الیکٹرک بسیں لاہور کے 2روٹس پر چلائی جائیں گی۔
وی نیوز سے بات کرتے ہوئے صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ نے بتایا کہ لاہور میں 3سو الیکٹرک بسیں لانے کا منصوبہ ہے۔ امید ہے یہ الیکٹرک بسیں اگلے سال لاہور شہر کی سٹرکوں پر رواں دواں ہوں گی۔
مزید پڑھیں: ماحول دوست الیکٹرک بسیں جلد لاہور کی سڑکوں پر ہوں گی، صوبائی وزیر
صوبائی وزیر نے بتایا کہ یہ منصوبہ نہ صرف لاہور کے لیے ہے بلکہ یہ منصوبہ پورے پنجاب کے لیے ہے۔ حکومت، پنجاب بھر کے لیے 680الیکٹرک بسیں منگوائے گی، جس میں 3سو لاہور کے لیے اور 380پنجاب کے دیگر بڑے شہروں میں چلائی جائیں گی۔
انہوں نے بتایا کہ ورلڈ بینک سے بھی بات چیت جاری ہے، اگر ورلڈ بینک ہمارے ساتھ تعاون کرتا ہے تو الیکٹرک بسوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
میٹرو بس کو بھی الیکٹرک میں تبدیل کیا جائے گا؟
صوبائی وزیر برائے ٹرانسپورٹ بلال اکبر نے بتایا کہ میٹرو بسیں ابھی تو ڈیزل پر چلتی ہیں لیکن حکومت ان کو تبدیل کرنا چاہتی ہے، اور آنے والے بجٹ میں ہماری تجویز ہوگی کہ میٹرو بس کو بھی الیکٹرک بس میں تبدیل کیا جائے۔ امید ہے اگلے مالی سال میں لاہور اور دیگر شہروں میں جہاں پر میٹرو بسیں ہیں وہاں الیکٹرک بسیں آجائیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: الیکٹرک گاڑیوں اور بسوں پر مشتمل پبلک ٹرانسپورٹ کا نظام، دنیا کا یہ پہلا شہر کونسا ہے؟
’حکومت کے اس اقدام سے ایک تو فضائی آلودگی کم ہوگی دوسرا یہ ماحول دوست بسیں ہیں۔ محکمہ ٹرانسپورٹ کی یہ کوشش ہے کہ جتنی جلدی یہ منصوبہ مکمل ہو جائے اتنا ہی اچھا ہے۔ یہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا ویژن ہے کہ ماحول اور فضا کو صاف ستھرا رکھنا چاہتی ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ لاہور ابھی بھی جو گاڑیاں دھواں چھوڑتی ہیں ان کے خلاف آپریشن جاری ہے۔ تاہم، آئندہ سال لاہور میں میٹرو بس روٹ پر الیکٹرک میٹرو بسوں کو آپریشنل کردیا جائے گا۔ الیکٹرک بسیں 7 سے 12 سال تک آپریشنل رہیں گی۔