فیک نیوزپاکستان کے لیے بڑاخطرہ ہے، عالمی رپورٹ

بدھ 4 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

مس انفارمیشن اور گمراہ کن بیانیے سے متاثر ہونے والے ممالک کی فہرست میں پاکستان بھی شامل ہوگیا، جھوٹی معلومات دنیا کو درپیش سب سے بڑے خطرات میں سے ایک بن چکی ہے۔ ایک عالمی رپورٹ نے بھی مس انفارمیشن کو پاکستان کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک اس مسئلے سے شدید متاثر ہو رہا ہے۔

عالمی اقتصادی فورم کی 2024 کی گلوبل رسک رپورٹ کے مطابق دنیا بھر کے ماہرین نے جھوٹی معلومات اور غلط بیانیے کو آئندہ دو سالوں میں کئی ممالک کے لیے ایک سنگین چیلنج قرار دیا ہے۔ یہ مسئلہ نہ صرف معاشرتی بلکہ اقتصادی، سیاسی اور ماحولیاتی شعبوں پر بھی گہرے اثرات ڈال رہا ہے۔

مزید پڑھیں: سائبر کرائم ترمیمی بل کا مسودہ تیار، فیک نیوز دینے والے کو کتنی سزا اور جرمانہ ہوگا؟

رپورٹ کے مطابق پاکستان بھی اس مسئلے سے شدید متاثر ہو رہا ہے۔ پاکستان میں جھوٹی معلومات اور گمراہ کن غلط بیانیے کے خطرات آئندہ 2 سالوں میں سب سے زیادہ اہم چیلنجز میں شامل ہوں سکتے ہیں اور جھوٹی معلومات کا یہ خطرہ ملک کو درپیش مجموعی چیلنجز میں چوتھے سے چھٹے نمبر پر ہے۔

پاکستان میں مس انفارمیشن کے ذریعے فرقہ واریت، مذہبی تنازعات اور سماجی تقسیم کو ہوا دی جا رہی ہے جس سے معاشرتی ہم آہنگی متاثر ہو رہی ہے۔ یہ مسئلہ نہ صرف سماجی انتشار بلکہ سیاسی بے چینی، جمہوری اداروں کی ساکھ اور عوامی اعتماد کو متاثر کر رہا ہے۔

بھارت میں یہ خطرہ پہلے نمبر پر ہے اور امریکا میں چھٹے نمبر پر ہے جبکہ برطانیہ اور میکسیکو اس فہرست میں گیارہویں نمبر پر ہیں۔ انڈونیشیا میں یہ خطرہ اٹھارہویں نمبر پر آتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پوری دنیا کو فیک نیوز کا بڑا چیلنج درپیش ہے، وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ

عالمی اقتصادی فورم کے تجزیے کے مطابق، اگر اس مسئلے کو قابو نہ کیا گیا تو یہ جمہوری اداروں کو کمزور کرنے اور سیاسی عدم استحکام کا باعث بن سکتا ہے۔

جھوٹی معلومات کے اس بڑھتے ہوئے طوفان کو روکنے کے لیے، نہ صرف قانون سازی بلکہ سماجی شعور، تعلیمی اصلاحات، اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کی شفافیت کے لیے بھی اقدامات ضروری ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp