چیمپیئنز ٹرافی کا انعقاد خطرے میں، آئی سی سی کا ایک اوراجلاس شروع ہوئے بغیر ختم

جمعرات 5 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

 بھارت کی ہٹ دھرمی کے باعث چیمپیئنز ٹرافی کا انعقاد خطرے میں پڑھ گیا ہے، چیمپیئنز ٹرافی کے انعقاد کے حوالے سے بریک تھرو کے لیے بلایا گیا جمعرات کو آئی سی سی کا اجلاس ایک بار پھرشروع ہوئے بغیر ہی ختم ہوگیا ہے، آئی سی سی نے پاکستان اور بھارت دونوں کو ڈیڈ لاک ختم کرنے کے لیے 2 دن کی مہلت دے دی۔

یہ بھی پڑھیں:چیمپیئنز ٹرافی، بھارتی بورڈ پاکستان کے پیش کردہ فارمولے کو قبول کرنے میں تذبذب کا شکار کیوں؟

جمعرات کو پاکستان کو بھارت کے درمیان چیمپیئنز ٹرافی کے انعقاد کے حوالے سے ڈیڈ لاک ختم کرنے اورکسی بریک تھرو کے لیے دبئی میں بلایا گیا اجلاس شروع ہوئے بغیر ہی اس وقت ختم ہو گیا جب بھارت نے پاکستان کی جانب سے پیش کردہ فارمولے پردستخط کرنے سے انکارکردیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق چیمپیئنز ٹرافی کے انعقاد کے حوالے سے پاکستان اور بھارت کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار ہے، جبکہ آئی سی سی نے دونوں ممالک کو مسئلے کا حل نکالنے کے لیے 2 دن کی مزید مہلت دی ہے۔

ادھر بھارت نے ہٹ دھرمی پرقائم رہتے ہوئے پاکستان کا 3  سالہ فارمولہ بھی مسترد کر دیا جبکہ پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) نے بھی آئی سی سی سے دوٹوک کہہ دیا ہے کہ اگر بھارت نے فارمولا قبول نہ کیا تو آگے نہیں بڑھ سکتے۔ اس صورت حال نے آئی سی سی کو انتہائی مشکل میں ڈال دیا ہے، اگر پاکستنان اور بھارت دونوں اپنے مؤقف پر قائم رہے تو پھر چیمپیئنز ٹرافی کا انعقاد ممکن نہیں رہے گا۔

مزید پڑھیں:چیمپیئنز ٹرافی 2025: پی سی بی کا پیش کردہ ’پارٹنرشپ یا فیوژن فارمولا‘ کیا ہے؟

بھارت نے ابھی تک آئی سی سی کو تحریری طور پر بھی آگاہ نہیں کیا کہ وہ کرکٹ کھیلنے پاکستان نہیں جائیں گے، پاکستان نے کرکٹ کی بہتری کے لیے اور سیاست کو کھیل سے الگ رکھنے کے لیے ایک بہترین فارمولا پیش کیا تھا کہ 3 سال تک پاکستان اور بھارت دونوں کے درمیان ہونے والے میچز ہائبرڈ فارمولے کے تحت ہی کھیلے جائیں گے اور ایسا نہیں ہو سکتا کہ پاکستان کرکٹ کھیلنے بھارت جائے اور بھارت پاکستان نہ آئے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے مؤقف رکھا تھا کہ اب جو بھی فیصلہ ہوگا وہ برابری کی بنیاد پر ہوگا اور اسی برابری کے تحت پاکستان چیمپیئنز ٹرافی کے انعقاد کے لیے ہائبرڈ فارمولا قبول کرنے کے لیے تیار ہو گا۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان کی عزت مقدم، چیمپیئنز ٹرافی میں یکطرفہ فیصلے نہیں ہونے دیں گے، محسن نقوی

پاکستان نے آئی سی سی کو دو ٹوک کہہ دیا ہے کہ اگر اس کے پیش کردہ فارمولے کو قبول نہیں کیا جاتا تو پاکستان آئندہ آئی سی سی کے کسی بھی اجلاس میں شریک نہیں ہو گا۔

بی سی سی آئی نے سیکیورٹی خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے اپنا مؤقف میں واضح کر دیا تھا تاہم آئی سی سی کو اس حوالے سے کوئی بھی تحریری وضاحت پیش نہیں کی گئی ۔ اس صورت حال میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کا 2025 میں پاکستان میں ہونے والی چیمپئنز ٹرافی کا مستقبل خطرے میں پڑ گیا ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان کی عزت مقدم، چیمپیئنز ٹرافی میں یکطرفہ فیصلے نہیں ہونے دیں گے، محسن نقوی

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی اجلاس میں شرکت کے لیے گزشتہ روز ہی دبئی روانہ ہو گئے تھے اور توقع کی جارہی تھی کہ اس اجلاس میں پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری تعطل کو دور کر دیا جائے گا ، بنیادی طور پر بورڈ فار کنٹرول آف کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) کی جانب سے مجوزہ ‘فیوژن ہائبرڈ ماڈل’ کو قبول کرنے سے انکار جس سے ٹورنامنٹ متعدد ممالک میں منعقد ہوسکتا تھا۔

بڑھتی ہوئی توقعات کے باوجود یہ حیران کن ہے کہ جمعرات کے اجلاس کے ایجنڈے میں بھارت کی جانب سے دورہ پاکستان سے انکار کا متنازع مسئلہ شامل ہی نہیں تھا جبکہ آئی سی سی کے نئے چیئرمین جے شاہ نے اس اجلاس کو ‘تعارفی ملاقات’ قراردیا تھا۔

پاکستان کا پیش کردہ فارمولا جس میں ٹورنامنٹ کے کچھ میچ غیر جانبدار مقام پر منعقد ہوں گے، کو ایک سمجھوتے کے طور پر پیش کیا گیاتھا تاکہ دونوں ممالک کے مابین موجودہ سفارتی تعطل کے باوجود ٹورنامنٹ کو آگے بڑھنے کی اجازت دی جا سکے۔

بی سی سی آئی کا پاکستان میں شرکت سے انکار

پاکستان میں کھیلنے کے خلاف بھارت کی مزاحمت دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان دیرینہ سیاسی اور سیکیورٹی تعطل کی وجہ سے پیدا ہوئی ہے۔

بھارتی نشریاتی ادارے این ڈی ٹی وی کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پی سی بی کی جانب سے سیکیورٹی کی یقین دہانی کے باوجود بی سی سی آئی نے اپنی ٹیم پاکستان بھیجنے سے صاف انکار کردیا ہے۔

بی سی سی آئی کی جانب سے چیمپیئنز ٹرافی میں حصہ لینے سے انکار اور ہائبرڈ ماڈل کو مسترد کرنے کی وجہ سے صورتحال مزید خراب ہوگئی ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ بی سی سی آئی کا ماننا ہے کہ بھارت میں سیکیورٹی کو کوئی خطرہ نہیں ہے جس کی وجہ سے ہائبرڈ ماڈل غیر ضروری ہوگیا ہے۔

بی سی سی آئی کی جانب سے بھارت کے میچز کو نیوٹرل مقام پر منتقل کرنے پر زور دیے جانے کے باوجود پی سی بی اپنے موقف پر قائم ہے اور اس بات پر زور دے رہا ہے کہ ٹورنامنٹ صرف پاکستان میں کھیلا جانا چاہیے چاہے بھارت کی شرکت کچھ بھی ہو۔

چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے ایک انٹرویو میں کہا کہ نیوٹرل مقام کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ ہم پاکستان میں ایونٹ کی میزبانی کے لیے تیار ہیں اور ہم امید کرتے ہیں کہ آئی سی سی ہمارے موقف کا احترام کرے گا۔

پاکستان میں تعمیراتی کام میں تیزی

جاری سفارتی تناؤ کے درمیان پی سی بی چیمپیئنز ٹرافی کی میزبانی کی تیاریوں کے ساتھ آگے بڑھا ہے اور ایونٹ کی کامیاب میزبانی کو یقینی بنانے کے لیے بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر توجہ مرکوز کر رہا ہے۔ لاہور کے قذافی اسٹیڈیم کی تعمیر نو کی کوششوں میں تیزی آئی ہے اور اس کا 80 فیصد کام صرف 2 ماہ میں مکمل ہو چکا ہے۔

ٹورنامنٹ 19 فروری سے 19 مارچ 2025 تک پاکستان کے تین بڑے شہروں کراچی، لاہور اور راولپنڈی میں منعقد ہوگا، پی سی بی مستقبل میں سیاسی چیلنجز سے قطع نظر عالمی معیار کے ایونٹ کے انعقاد کے لیے پرعزم ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp