’برین ڈرین مسئلہ نہیں بلکہ پیسہ ملک سے باہر جانا مسئلہ ہے‘، چیئرمین نیب تنقید کی زد میں

منگل 10 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ نذیر احمد بٹ نے کہا ہے کہ پاکستان کو قانونی امیگریشن کا چیلنج درپیش ہے۔  پچھلے سال 12 لاکھ پاکستانی ملک چھوڑ کر باہر گئے لیکن ہمیں اس بات کی تشویش ہے کہ جو پیسہ باہرگیا وہ قانونی طریقے سے گیا یا غیر قانونی طریقے سے، اور یہ جاننا ضروری ہے کہ یہ رقم کہاں سےآئی۔

یہ بیان سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تو صارفین کی جانب سے اس پر شدید ردعمل سامنے آیا۔

صبیح کاظمی لکھتے ہیں کہ 12 لاکھ لوگ پاکستان سے اپنے زیورات، گھربار اور زمینیں بیچ کر گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کرائے، رہائش  اورکھانے کے لیے جو پیسے نوجوان اپنے ساتھ لے کر گئے ہیں وہ ان کے اپنے تھے لیکن چیئرمین نیب اسے منی لانڈرنگ میں شامل کر رہےہیں۔

رائے ثاقب کھرل نے چیئرمین نیب کے بیان کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ آپ نے اگر دیکھنا ہو کہ پاکستان کی حالت آج ایسی کیوں ہے تو چیئرمین نیب کا یہ بیان آپ کو سب سمجھا دے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ چیئرمین نیب نے کہا کہ 12 لاکھ لوگ پاکستان سے باہر چلے گئے لیکن ہمیں یہ دیکھنا ہے کہ یہ پیسہ باہر کیسے لے کر گئے۔ صارف نے چیئرمین نیب پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 12 لاکھ لوگوں کا ملک چھوڑ دینا ان کے لیے مسئلہ نہیں ہے بلکہ پیسہ ملک سے باہر جانا مسئلہ ہے۔

امجد خان نے چیئرمین نیب کی ویڈیو شیئر کی جس میں صحافی کاشف عباسی کا کہنا تھا کہ چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ نذیر احمد بٹ کو اس بات پر تشویش ہونی چاہیے کہ لوگ ملک چھوڑ کر کیوں جا رہے ہیں؟ بجائے اس کے کہ پیسہ باہر کیسےگیا۔

ایک ایکس صارف کا کہنا تھا کہ جب لوگوں کو اہلیت اور میرٹ کی بجائے دوستی اور ذاتی تعلق کی بنیادوں پر اداروں میں لگایا جائے گا تو ملک کا بیڑہ غرق ہی ہوگا۔

ظہیر احمد نے کہا کہ افرادی قوت اہم ہے یا پیسہ؟ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی عوام یا لوگ کبھی ہمارے لیے اہم نہیں رہے۔

محسن حبیب نے چیئرمین نیب پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایسی باتیں صرف وہی لوگ کر سکتے ہیں جو کنٹریکٹ پر آئے ہوں اور ان کا تعلق ملک سے نہ ہو۔ صارف نے مزید کہا کہ ایسے لوگ صرف کنٹریکٹ پورا کرتے ہیں اور پیسے وصول کر کے چلےجاتےہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp