وفاقی وزیر دفاع اور ن لیگی رہنما خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ مذاکرات چند دن پہلے تک صرف اسٹیبلشمنٹ تک حلال اور حکومت سے حرام تھے۔ یہ دوغلا پن اور دہرا معیار تحریک انصاف کی شناخت اور کلچرہے۔
پی ٹی آئ جن ھلاکتوں کی بات کرتی ھے انکی تعداد لیڈر 12 سے لیکر 278بتاتے ھیں۔ اور کوئ ثبوت فراھم نہیں کرتے۔ رینجرز اور پولیس کی شہادتوں کا اعتراف درکنار ذکر تک نہیں کرتے۔ یہ دوغلا پن اور ڈبل سٹینڈرڈ ptiکی شناخت اور کلچر ھے۔
مذاکرت چند دن پہلے تک صرف اسٹیبلشمنٹ تک حلال تھے ۔ حکومت…— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) December 11, 2024
خواجہ آصف نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ کی جانے والی ٹوئٹ میں کہا ہے کہ مذاکرات اچھی بات ہے مگر بانی پی ٹی آئی کی گارنٹی کون دے گا؟ وہ تو دن میں کئی رنگ بدلتے ہیں۔
خواجہ آصف کے مطابق ایک زمانہ تھا جب جنرل باجوہ اور فیض ضامن ہوتے تھے۔ یہ تب کی بات ہے جب محبت جوان تھی۔
ثبوت فراہم نہیں کرتے
انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ پی ٹی آئی قیادت ہلاکتوں کی تعداد بتاتے ہیں لیکن ثبوت فراہم نہیں کرتے۔ رینجرز اور پولیس اہلکاروں کی شہادتوں کا اعتراف تو دور، ذکر تک نہیں کرتے۔
واضح رہے کہ قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کے ارکان نے اسپیکر قومی اسمبلی سے نہ صرف رابطہ شروع کردیے ہیں بلکہ مذاکرات کے حوالے سے حکومت کی عدم دلچسپی کا شکوہ کیا ہے۔ جب کہ وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے مذاکرات کے حوالے سے یکسر تردید کر دی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اپوزیشن سے کوئی مذاکرات نہیں ہورہے۔