پنجاب میں پاور شیئرنگ، پیپلزپارٹی ن لیگ سے کیا چاہتی ہے؟

جمعرات 26 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

حکمراں اتحادی جماعتوں مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کی پاور شیئرنگ کمیٹی کی اب تک 6 سے زائد اجلاس ہوچکے ہیں، چند روز قبل گورنر ہاوس میں منعقدہ اجلاس میں پیپلز پارٹی کی جانب سے گورنر پنجاب مخدوم احمد محمود، راجہ پرویز اشرف، حسن مرتضیٰ، ندیم افضل چن اورعلی حیدر گیلانی شریک ہوئے۔

 دوسری جانب (ن) لیگ کی جانب سے رانا ثنا اللہ، اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان، سینیئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب، نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار، اسپیکر ایاز صادق ٓاور وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں: پیپلزپارٹی کی پنجاب حکومت سے راہیں جدا ہوسکتی ہیں، علی حیدر گیلانی

ذرائع کے مطابق اجلاس کے آغاز سے قبل پیپلزپارٹی نے شکوہ کیا کہ پاور شیئرنگ کے حوالے سے متعدد اجلاس ہوچکے ہیں، ہر مرتبہ ہمارے مطالبات پر عملدرآمد کی یقین دہانی کرائی جاتی ہے مگر ہوتا کچھ نہیں، سی ایم سیکریٹریٹ اور حکومت کے موقف میں تضاد ہوتا ہے۔

پیپلزپارٹی کے پارلیمانی لیڈر حیدر گیلانی نے وی نیوز کو بتایا کہ چند روز قبل منعقدہ اجلاس میں ن لیگ نے پنجاب کے جن اضلاع میں پیپلزپارٹی کے رنراپ امیدواروں کو ترقیاتی فنڈز دیے جانے پر اتفاق کیا ہے۔

مزید پڑھیں: گورنر پنجاب سیلم حیدر خان اور وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا اختلاف کیوں ہے؟

’ہمارے کوئی 30 کے قریب رنر اپس ہیں جنہیں ترقیاتی فنڈز دینے کی لیگی حکومت نے یقین دہانی کروائی ہے، اس کے علاوہ رحیم یار خان اور ملتان کی ڈسٹرکٹ کوآر ڈینشن کمیٹیوں کی سربراہی بھی ایک ہفتے میں ہمیں دی جائے گی۔‘

علی حیدر گیلانی کے مطابق پیپلز پارٹی کے منتخب ارکان اسمبلی کو مساوی فنڈز دینے پر بھی اتفاق ہوا ہے، اس کے علاوہ پنجاب میں بیت المال، عشر اور امن کمیٹیوں میں 30 فیصد حصہ پیپلزپارٹی کو دیا جائے گا۔

مزید پڑھیں:سب  کی وزیر اعلیٰ ہوں، ساتھ مل کر چلیں گے، مریم نواز شریف

حیدر گیلانی نے بتایا کہ پنجاب کے ہر ضلع میں قائم ڈسٹرکٹ کورآڈینشن کمیٹیوں میں ہر ضلع سے پیپلزپارٹی کا ایک نمائندہ شامل کیا جائے گا ،جبکہ پنجاب بیت المال، عشر، زکوۃ اور امن کمیٹیوں میں پیپلزپارٹی کو 30 فیصد حصہ دیے جانے پر اتفاق ہوگیا ہے۔

علی حیدر کے مطابق اس کے لیے حکومت نے ایک ماہ کا وقت مانگتے ہوئے کہا ہے کہ یہ معاملہ حل ہوجائے گا، اسی طرح ملتان کیڈٹ کالج، ملتان اسپشل اکنامک زون، جمال الدین والی انٹرچینج کے لیے بھی حکومت فنڈز فراہم کرنے پر آمادہ ہوگئی ہے۔

مزید پڑھیں:تخت لاہور کے کسی وائسرائے کے تابع بناکر ہمیں نہ چلایا جائے، علی حیدر گیلانی

’یہ اسکیمز پہلے بھی منظور ہوچکی تھیں لیکن وزیر اعلیٰ پنجاب نے فنڈز جاری نہیں کیے تھے لیکن اب دوبارہ وعدہ کیا گیا ہے کہ ان اسیکموں کے لیے جلد فنڈز جاری کر دیے جائیں گے۔‘

علی حیدر گیلانی نے بتایا کہ ن لیگ سے شکوہ کیا گیا کہ پہلے پیش کردہ مطالبات پر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے، اب بھی آپ لوگ ہمارے تمام مطالبات تسلیم کرنے پر تیار ہیں، پہلے بھی ایسا کہا گیا تھا لیکن کچھ نہیں ہوا تھا۔

’جس پر لیگی قیادت نے ٹائم فریم دیا ہے کہ کچھ کام 7، کچھ 15 اور کچھ ایک ماہ کے اندر ہوجائیں گے، لیگی کمیٹی کے ارکان کے مطابق اس مرتبہ اگر پیپلزپارٹی کے مطالبات پورے نہ ہوئے تو ہم ان سے گلہ کر سکتے ہیں۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp