واشنگٹن میں بھارتی وزیر خارجہ کے دورہ امریکا کے موقع پر سکھ برادری کا بھرپور احتجاج، فضا خالصتان کی آزادی کے نعروں سے گونج اٹھی۔
یہ بھی پڑھیں:نیوزی لینڈ میں خالصتان کے حق میں ریفرنڈم، سکھوں کے جوش و خروش پر بھارت چیخ اٹھا
بھارتی وزیرخارجہ جے شنکر جو ان دنوں دورہ امریکا پر ہیں، نے اپنے دورہ واشنگٹن کے دوران امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اور قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان سے ملاقات کی۔
ذرائع کے مطابق ایسے موقع پر جب کہ بھارتی وزیرخارجہ اعلیٰ امریکی حکام سے ملاقاتیں کر رہے تھے، سکھ کمیونٹی کے بڑے گروپ نے ان کے خلاف بھرپور احتجاج کیا۔
اس موقع پر خالصتان کے پرچم اٹھائے سکھ کمیونٹی نے خالصتانی کی آزادی کے نعروں کے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی عمارت کی طرف مارچ کیا۔
یہ بھی پڑھیں:خالصتانی سکھ رہنما کے قتل کا منصوبہ؛ واشنگٹن پوسٹ کے انکشافات سے بھارت میں پریشانی
اس موقع پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے سکھ رہنماؤں نے اسٹیٹ سکریٹری بلنکن اور جے شنکر کے درمیان حالیہ ملاقات کی مذمت کی۔
ذرائع کے مطابق مظاہرین امریکی شہری گروپتونت سنگھ پنن کو نشانہ بنانے اور کینیڈا میں ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کی مبینہ سازش پر مودی حکومت اور ہندوستانی انٹیلیجنس ایجنٹوں کے خلاف پابندیوں کا مطالبہ کر رہے تھے۔
امریکی محکمہ خارجہ میں احتجاج کے بعد مظاہرین کا یہ گروپ واشنگٹن ڈی سی میں ہندوستانی سفارت خانے کے باہر جمع ہوا، جہاں انہوں نے مہاتما گاندھی کے مجسمے کے قریب ہندوستانی پرچم کو تلواروں سے کاٹ دیا۔
ذرائع کے مطابق خالصتان کے جھنڈے اٹھائے اور مودی کے خلاف نعرے لگاتے سکھوں نے ایک آزاد سکھ ریاست ’خالصتان‘ کے قیام کا مطالبہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں:بھارت خالصتان تحریک کے رہنما ہردیپ سنگھ نجار سے متعلق دستاویزی فلم سے خوفزدہ
احتجاج کی قیادت کرنے والے ڈاکٹر بخشیش سنگھ سندھو نے صحافیوں کو بتایا کہ ’اس بات کے شواہد موجود ہیں کہ جے شنکر مغربی ممالک میں رہنے والے سکھ کارکنوں کو نشانہ بنانے کی مودی حکومت کی طرف سے رچائی گئی سازش کا حصہ ہیں‘۔
ذرائع کے مطابق ایک ایسے موقع پر جب کہ نئی امریکی حکومت کی تشکیل کا عمل جاری ہے، سکھوں رہنماؤں نے جے شنکر کے واشنگٹن ڈی سی کے دورے پر سوال اٹھایا ہے۔
سکھ فار جسٹس کے رہنما کا کہنا تھا کہ ’جے شنکر بھارت کے پرتشدد بین الاقوامی جبر کے عالمی سفیر ہیں اور شمالی امریکا میں اپنے سفارت خانوں کے ذریعے ہندوستان کے جاسوسی نیٹ ورکس چلانے کے ذمہ دار ہیں‘۔
انہوں نے مزید کہا ’جے شنکر بین الاقوامی فورمز پر بھارت کی طرف سے نیویارک میں شہید نِجر کے قتل کا جواز پیش کر رہے ہیں۔ ان کا دعویٰ ہے کہ جو بھی بھارت کی علاقائی سالمیت کو چیلنج کرتا ہے وہ دہشت گرد ہے، اور یہ کہ بھارت نے بالکل ایسا ہی کیا جیسا امریکا نے اسامہ بن لادن کے ساتھ کیا، یا یہ کہ وہ ایسے افراد کو ختم کرنے کا حق رکھتا ہے‘۔
اس موقع پر محکمہ خارجہ اور بھارتی سفارت خانے میں ہونے والے احتجاج میں پولیس کی بھاری نفری موجود تھی۔