گلگت میں خشک موسم کے باعث اسپتالوں میں مریضوں کی تعداد خطرناک حد تک بڑھ گئی۔ سانس کی بیماریوں، گلے اور سینے کی تکالیف میں مبتلا افراد بڑی تعداد میں علاج کے لیے اسپتال پہنچ رہے ہیں۔
خصوصاً چائلڈ وارڈز میں مریضوں کے ہجوم کے باعث طبی عملہ شدید دباؤ کا شکار ہے اور وارڈز میں جگہ کی کمی کا بھی سامنا ہے جس کے باعث ایک بیڈ پر 2 سے 3 مریضوں کو رکھنا پڑ رہا ہے جس سے علاج کی سہولیات مزید متاثر ہو رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں ـ گلگت میں بارش اور برف باری نہ ہونے سے موسم سرما خطرناک شکل اختیار کرگیا
اسپتال انتظامیہ کے مطابق خشک موسم اور فضائی آلودگی کے باعث سانس کی بیماریوں میں اضافہ ہوا ہے۔ دوسری جانب ادویات اور طبی سہولیات کی قلت بھی ایک بڑا مسئلہ بن گئی ہے۔
مریضوں کے لواحقین نے حکام سے اپیل کی ہے کہ فوری طور پر اضافی بیڈز اور طبی سہولیات فراہم کی جائیں تاکہ صورتحال کو قابو میں لایا جا سکے۔
ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ خشک موسم میں احتیاطی تدابیر جیسے پانی کا زیادہ استعمال، ماسک پہننا اور صفائی کا خاص خیال رکھنا ضروری ہے۔
مزید پڑھیے: گلگت بلتستان: سال 2024 میں بھی خودکشیوں کا سلسلہ جاری رہا، مردوں کی تعداد خواتین سے زیادہ
انہوں نے عوام کو مشورہ دیا کہ معمولی بیماری کی صورت میں گھر پر رہ کر علاج کو ترجیح دیں اور صرف سنگین حالت میں ہی اسپتال کا رخ کریں تاکہ طبی اداروں پر دباؤ کم کیا جا سکے۔