امریکا میں گزشتہ 22 سال سے قید پاکستانی خاتون ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی ہمشیرہ ڈاکٹر فوزیہ صیدقی نے واشنگٹن سے بذریعہ فون پاکستان کے سابق سینیٹر مشتاق احمد خان سے رابطہ کرکے کہا ہے کہ ان کی بہن کی رہائی کے کچھ امکانات پیدا ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: حکومتی ایوانوں میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے ’قبرستان جیسی خاموشی‘ ہے، مشتاق احمد
ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے سینیٹر کو ایک طویل مدت سے جاری ’عافیہ رہائی مہم‘ کی کاوشوں کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا اور کہا کہ آئندہ 30 گھنٹے بہت اہم ہیں اور ایک چھوٹی سی امید پیدا ہوئی ہے کہ ان کی بہن کو رہائی نصیب ہوجائے۔
دریں اثنا سابق سینیٹر مشتاق احمد خان نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ چند گھنٹے باقی ہیں لہٰذا وزیر اعظم شہباز شریف فوری طور پر امریکی صدر جوبائیڈن کو ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے فون کال کرلیں۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کے لیے رخصت ہونے والے امریکی صدر جوبائیڈن کو کال کرکے وزیراعظم شہباز شریف اپنا نام تاریخ میں ثبت کرلیں وگرنہ دوسری صورت میں ان کا نام میر جعفر اور میر صادق جیسوں کی فہرست میں لکھا جائے گا۔
مزید پڑھیے: ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کب تک ممکن ہے؟ امریکا جانے والے پاکستانی وفد نے بتادیا
مشتاق احمد خان کا کہنا ہے کہ رواں 30 گھنٹوں میں واشنگٹن میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کی امید نظر آئی ہے لہٰذا عوام دعا بھی کریں اور سوشل میڈیا پر آواز بھی اٹھائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی عوام ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کے حوالے سے آن لائن پیٹیشن پر بھی دستخط کریں۔
انہوں نے آخری لمحے تک اللہ پر توکل کرتے ہوئے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کی کوششوں کو جاری رکھنے کا عزم بھی کیا۔