پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما و پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کے لیے حکومتی کمیٹی کے اہم رکن سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ اس خبر میں کوئی صداقت نہیں کہ حکومتی کمیٹی نے پی ٹی آئی کے چارٹر آف ڈیمانڈ کے جواب میں اپنا مؤقف تیار کرلیا ہے۔
سماجی رابطے کی سائٹ ’ایکس‘ پر اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ یہ خبر اور اس میں بیان کی گئی تمام تفصیلات بے بنیاد ہیں۔
یہ بھی پڑھیں پی ٹی آئی کا اسٹیبلشمنٹ سے کوئی چینل نہیں کھلا، سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کے سوا کوئی اور آپشن نہیں ، راناثنااللہ
عرفان صدیقی نے کہاکہ اس وقت حکومتی کمیٹی میں شامل سات جماعتیں باہمی مشاورت اور اپنی اپنی قیادت سے رہنمائی حاصل کرنے کے عمل میں ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ حتمی جواب تیار کرنے میں ابھی ایک ہفتہ مزید لگ سکتا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل میڈیا پر یہ خبریں سامنے آئی تھیں کہ حکومت نے پی ٹی آئی کے چارٹر آف ڈیمانڈ کے جواب میں اپنا مؤقف تیار کرلیا ہے، اور 9 مئی کے حوالے سے جوڈیشل کمیشن نہ بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
یہ بھی یاد رہے کہ اس سے قبل حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کے تین ادوار ہوچکے ہیں، جس میں پی ٹی آئی نے اپنے مطالبات حکومت کو پیش کردیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں 7 دن میں جوڈیشل کمیشن نہ بنا تو چوتھی میٹنگ نہیں ہوگی، بیرسٹر گوہر
دوسری جانب چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہاکہ ہم مذاکرات میں تاخیر نہیں چاہتے، اگر 7 روز میں جوڈیشل کمیشن نہ بنا تو پھر مذاکرات کا چوتھا دور نہیں ہوگا۔