متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان میں اختیارات کی جنگ شدت اختیار کرگئی ہے، آج بہادرآباد مرکز میں ہونے والے اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت فاروق ستار نے کی، ان کی موجودگی میں مصطفیٰ کمال تشریف نہ لائے، تاہم جب وہ چلے گئے تو مصطفیٰ کمال تشریف لائے۔
تنظیمی نظم و ضبط کی خلاف ورزی پر کارروائی ہوگی، فاروق ستار
فاروق ستار نے اجلاس میں شرکت کے بعد کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ جو بھی تنظیمی نظم و ضبط کی خلاف ورزی کرےگا اس کے خلاف کارروائی کی جائےگی۔
یہ بھی پڑھیں ایم کیو ایم پاکستان اختلافات کا شکار، کارکنان کا بہادرآباد مرکز پر دھاوا، تصادم میں 10 افراد زخمی
انہوں نے کہاکہ ہماری مرکزی کمیٹی باصلاحیت ہے جو کسی بھی طرح کے مسائل کو حل کرسکتی ہے، آج ہم نے منتخب عوامی نمائندوں کے ساتھ بیٹھ کر تعمیر و ترقی کا لائحہ عمل طے کیا ہے۔
فاروق ستار نے کہاکہ سیاسی جماعتوں میں تمام مسائل بات چیت کے ذریعے حل کرلیے جاتے ہیں۔
ایم کیو ایم میں کوئی اختلافات نہیں، مصطفیٰ کمال
دریں اثنا مصطفیٰ کمال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ جب فیصلہ کرنے میں وقت لگتا ہے تو بات باہر نکلتی ہے، ایم کیو ایم میں کوئی اختلافات نہیں، سیاسی پارٹیوں میں مختلف آرا ہوتی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ایم کیو ایم جتنی متحرک ہوگی عوام کے مسائل حل ہوں گے، اس وقت ہم اپنے مقاصد میں 100 فیصد کامیاب نہیں ہورہے۔
مصطفیٰ کمال نے کہاکہ کراچی اور حیدرآباد کے لوگوں نے ہمیں مینڈیٹ دیا ہے، ان کے مسائل حل ہونے چاہییں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل متحدہ قومی موومنٹ میں عہدوں کی تقسیم پر اختلافات سامنے آئے تھے، اور گزشتہ روز کارکنوں نے بہادرآباد مرکز پر دھاوا بھی بولا تھا اور گورنر کے خلاف نعرے لگائے گئے تھے۔
ایم کیو ایم کے چیئرمین خالد مقبول صدیقی نے اپنے پیغام میں کہا تھا کہ کامران ٹیسوری ہی گورنر رہیں گے، پارٹی کو ان پر بھرپور اعتماد ہے۔
یہ بھی پڑھیں ایم کیو ایم رکن قومی اسمبلی کیوں مستعفی ہوئے؟ وجہ سامنے آگئی
کارکنان شر انگیزی کا شکار نہ ہوں، ترجمان کی تنبیہ
دوسری جانب ایم کیو ایم کے ترجمان نے کہا ہے کہ کارکنان شر انگیزی کا شکار نہ ہوں، کیونکہ کچھ عناصر ہمیں آپس میں لڑا کر اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل چاہتے ہیں۔