آل پاکستان چیمبرز پریزیڈنٹ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ خیرات سے اسپتال اور تعلیم چل سکتی ہے، حکومت نہیں چل سکتی۔
ان کا کہنا تھا کہ پالیسی ریٹ کم ہونے سے کاروباری افراد کو فائدہ ہوا، معاشی استحکام معاشی ترقی کی بنیاد ہے، معاشی استحکام کے لیے اقدامات جاری ہیں، معیشت بہتری کی طرف گامزن ہے۔
یہ بھی پڑھیے: تنخواہ دار و دیگر کچھ طبقات پرٹیکسوں کا بوجھ غیر متناسب ہے، وزیر خزانہ کا اعتراف
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ٹیکسیشن اصلاحات کو کئی طریقوں سے دیکھ رہے ہیں، صرف یہ کہنا کافی نہیں کہ لوگ ٹیکس نہیں دے رہے، لوگوں کو اعتماد کیوں نہیں اس پر سوچنا چاہیے، اس کے بغیر ٹیکسیشن پائیدار نہیں ہوگی۔
انہوں نے کہا ہے کہ تنخواہ دار طبقے پر بہت بوجھ پڑا ہے، کوشش کررہے ہیں کہ تنخواہ دار طبقے کو زیادہ فارم بھرنے نہ پڑے، لوگ ٹیکس ایڈوائزر کے بغیر اپنے فارم خود بھرسکیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دور میں ڈاکٹر عشرت نے وفاقی حکومت کے اخراجات پر بہت اچھی اسٹڈی کی اور 2019 میں کابینہ میں پیش کی تھی مگر اس پر کام نہیں ہوا، اس وقت وفاقی حکومت میں 43 وزارتیں ہیں اور 400 ادارے ہیں، سوال یہ ہے کہ ہم حکومت کے اخراجات کیسے کم کریں، ہمیں رائٹ سائزنگ کی طرف جانا ہے۔